تقریب نیوز (تنا): رپورٹ کے مطابق ہندوستان زیر انتظام کشمیر کے مشرقی ضلع بارہ مولا کے کریری پٹن علاقے میں مفتی اعظم کشمیر جناب مفتی بشیر الدین احمد فاروقی کی قیادت میں منعقدہ اتحاد و تقریب کانفرنس میں گلستان اسلام کشمیر کے معزز و مکرم باغبان، علمای اسلام نےاپنے اپنے چمن اور مسلک کی ترجمانی کرتے ہوئے دوسرے ادیان کے سامنے دین مبین اسلام کے جملہ باغوں میں اتحاد اور چمنوں و مسلکوں کی آپسی قربت و تقریب کے حوالے سے قرآن و سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روشنی میں اپنا اپنا گلدستہ پیش کرتے ہوئے مسلمانوں کو اپنے مشترک دشمن کے خلاف متحد رہنا انتہائی لازمی امر قرار دیا۔
کانفرنس کے مہمان خصوصی اور تہران میں قائم اتحاد و تقریب کے عالمی ادارے"مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی (عالمی ادارہ مجلس تقریب مسالک اسلامی) کے نمایندہ اور کشمیر کے شیعہ عالم دین حجت الاسلام والمسلمین حاج سید عبدالحسین کشمیری نے کہا موجودہ دور میں اسلام کو پرکھنے اور عملی شکل میں دیکھنے کیلئے اسلامی جمہوری ایران اکلوتا ملک اور معاشرہ ہے جس کا تعلق کسی ایک مسلک سے نہیں بلکہ یہ واحد اسلامی ملک ہے جس کو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں تولا اور پرکھا جاسکتا ہے۔
حاج عبدالحسین کشمیری نے مذید کہا: اسلامی جمہوری ایران میں اگرچہ اکثریت شیعہ مسلمانوں کی ہے لیکن سنی اقلیتی مسلمانوں کے سیاسی اور مذہبی اختیارات اسقدر زیادہ ہیں جس سے اگر ایران کو سنی ملک قرار دیا جائے مبالغہ نہ ہوگا۔تہران اور دیگر علاقوں میں ایران بھر کی عمومی مساجد کے علاوہ مخصوص گیارہ ہزار مساجد کا تعلق اہلسنت مسلمانوں سے ہے اور مجلس شورای اسلامی (پارلمنٹ ) میں 20 اہلسنت نمایندے رکن ہیں۔اسلامی نظام کو یقینی طور نافذ العمل بنانے والے ماہر اسلامیات فقیہ جامع الشرائط (ولی فقیہ) پرنظارت رکھنے والی جماعت (مجلس خبرگان رہبری ) جو کہ رہبر (ولی فقیہ)پر نظر رکھتے ہیں کہ کیا ولی فقیہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں حکومت چلاتے ہیں کہ نہیں میں چار مفتی اہلسنت ہیں۔ اگر مجلس خبرگان رہبری میں صرف ایک عالم شیعہ یاسنی ولی فقیہ پر الزام لگائے کہ خلاف شرعی عمل کرتا ہے اور الزام ثابت ہونے کی صورت میں ولی فقیہ کا شرعی جواز ختم ہوکر خودبخود عزل ہو جائے گا۔جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے درمیان کوئی تفرقہ نہیں۔جو مسلمانوں کے درمیان علمی اور اجتہادی اختلاف کو تفرقہ کے طور پر پیش کرتے ہیں وہ امریکا اور اسرائیل ہے نہ کوئی اسلامی مسلک اور تکفیری لوگ جو اپنے آپ کو کسی اسلامی مسلک سے نہیں جوڑتے اور خود کو مسلمان اور ہم سنی شیعہ مسلمانوں کو کافر و مشرک قرار دیتے ہیں جنہوں نے ابھی تک صرف مسلمانوں پر تکفیر کا فتوی دے کر خون بہایا ہے جبکہ ابھی تک ایک بھی اسرائیلی کے جسم پر زخم بھی نہیں آنے دیا ہے قتل کرنا تو دور کی بات ہے۔
تقریب سے مفتی اعظم جموں و کشمیر اور مسلم پرسنل لا ءورڈ کے چیرمین مولانا بشیر الدین نے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف کی گنجائش ہر گز نہیں جبکہ سبھی مسلمان کلمہ جامع پر متفق اور یقین رکھتے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کعبہ ایک،کلمہ ایک، نبی (ص) ایک،قران ایک اور یہ اُمت بھی ایک ہے ۔دشمنان اسلام مسلمانوں کے درمیان مسلکی بنیادوں پر تفرقہ بازی ڈالنے سے اپنے منصوبوں کو کامیاب بنانے کیلئے ہمیں ایک دوسرے کیخلاف کھڑا کرتے ہیں۔
تقریب سے میرواعظ وسطی کشمیر مولانا سید عبدالطیف بخار ی نے اپنے خطاب میں پیغمبر اسلام محمد مصطفی(ص) کی عظمت کو بیان کیا اور دنیا بھر میں مسلمانوں کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے اتحاد اُمت کو مسلمانوں کے تمام مسائل کے حل کا واحد راستہ قرار دیا۔تقریب سے مولانا شریف الدین بخاری نے مسلمانوں کو آپسی رنجش دور کرنے کی تلقین کرتے ہو ئے اسلام ،قوم اور انسانیت کی بقاءکیلئے کام کرنے پر زور دیا۔تقریب سے مولانا فاروق احمد،سید صاد الدین صاحب،مولانا ریاض احمد رضوی ،مولانا غلام محمد (آری زال)اور پروفیسر رفیع الدین بخاری نے بھی خطاب اور ہزاروں افراد نے شرکت کی۔