مسجد اقصٰی پر یہودی حملوں سے خطے میں آگ لگ جائے گی
تنا (TNA) برصغیر بیورو
فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں نمائندہ فلسطینی سیاسی اور سماجی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصٰی کے خلاف جاری صہیونی ریشہ دوانیوں سے خطہ ایک نئی آگ کی لپیٹ میں آ سکتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری صہیونی حکومت اور انتہا پسند یہودی گروپوں پر عائد ہو گی۔
شیئرینگ :
تقریب نیوز (تنا): فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں نمائندہ فلسطینی سیاسی اور سماجی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ مسجد اقصٰی کے خلاف جاری صہیونی ریشہ دوانیوں سے خطہ ایک نئی آگ کی لپیٹ میں آ سکتا ہے جس کی تمام تر ذمہ داری صہیونی حکومت اور انتہا پسند یہودی گروپوں پر عائد ہو گی۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین کی سپریم عوامی کمیٹی کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں کے فلسطینی عوام یہودیوں کی مسجد اقصٰی کے خلاف جاری خلاف قانون سرگرمیوں سے غافل نہیں بلکہ ان کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ یہودیوں کے ہاتھوں مسلمانوں کے قبلہ اول کی روز مرہ کی بنیاد پر بے حرمتی ناقابل برداشت ہے۔
سپریم عوامی کمیٹی نے مقبوضہ بیت المقدس میں نہتے شہریوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے کریک ڈاؤن کی بھی شدید مذمت کی اور صہیونی حکومت کو خبردار کیا گیا کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف مظالم بند کرے ورنہ اس کے سنگین نتائج سامنے آئیں گے۔ سنہ اڑتالیس کے فلسطینی اپنے مظلوم بھائیوں کی فوری مدد کے لیے ہر جگہ جانے اور ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔
بیان میں صہیونی عدالت اور حکومت کی جانب سے بزرگ سیاسی و مذہبی رہ نما الشیخ رائد صلاح پر پابندیاں عائد کیے جانے کی بھی شدید مذمت کی گئی اور انہیں قبلہ اول میں داخلے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
بیان میں مقبوضہ مغربی کنارے میں مسلمانوں کے مقدس مذہبی مقام مسجد ابراہیمی کے خلاف صہیونی سازشوں اور روز مرہ کی بنیاد پر یہودیوں کے دھاؤں کی بھی مذمت کی گئی۔ سپریم کمیٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مسجد اقصٰی اور مسجد ابراہیمی فلسطین میں عالم اسلام کا مذہبی تہذیب اور تاریخی خزانہ ہے۔ ان کے خلاف کسی قسم کی سازش خطے میں آگ لگا دے گی۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...