تاریخ شائع کریں2013 24 September گھنٹہ 10:55
خبر کا کوڈ : 141507
پاکستان :

چرچ پر حملہ غیر اسلامی، مجرمانہ اور بدترین گناہ ہے: سنی اتحاد کونسل کے 30 مفتیوں کا فتویٰ

تنا (TNA) برصغیر بیورو
اجتماعی فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ چرچ پر حملہ کرنیوالوں نے اسلامی اصولوں سے انحراف اور حضور نبی کریم (ص) کی نافرمانی کی ہے۔ حضور نبی کریم (ص) کا فرمان ہے کہ اگر کسی نے ذمی (غیر مسلم) کیساتھ ظلم کیا تو قیامت کے روز میں مظلوم غیر مسلم کیساتھ کھڑا ہونگا۔
چرچ پر حملہ غیر اسلامی، مجرمانہ اور بدترین گناہ ہے:  سنی اتحاد کونسل کے 30 مفتیوں کا فتویٰ
تقریب نیوز (تنا): صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر سنی اتحاد کونسل پاکستان سے وابستہ تیس مفتیانِ اہل سنت نے سانحہ پشاور کے تناظر میں اجتماعی فتویٰ میں کہا ہے کہ چرچ پر حملہ غیر اسلامی، مجرمانہ فعل اور بدترین گناہ ہے، اسلام غیر مسلموں کی عبادت گاہوں پر حملے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا بلکہ اسلام نے اسلامی ریاست کے لیے اقلیتوں کا تحفظ لازم قرار دیا ہے، پاکستان کو غیر مسلموں کے لیے محفوظ بنانا حکومت اور قوم کی اخلاقی اور دینی ذمہ داری ہے، چرچ پر حملہ کرنے والوں نے اسلامی اصولوں سے انحراف اور حضور نبی کریم (ص) کی نافرمانی کی ہے۔ حضور نبی کریم (ص) کا فرمان ہے کہ اگر کسی نے ذمی (غیر مسلم) کے ساتھ ظلم کیا تو قیامت کے روز میں مظلوم غیر مسلم کے ساتھ کھڑا ہوں گا۔

اسلام نے اقلیتوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت سے بھی منع کیا ہے اور اسلام نے اقلیتوں کو اسلامی ریاست میں مکمل مذہبی آزادی کی ضمانت دی ہے۔ اسلامی ریاست میں غیر مسلموں کی جان و مال اور عزت و آبرو بھی اتنی ہی اہم اور ضروری ہے جتنی مسلمانوں کی۔

چرچ پر حملہ کرنے والوں نے اسلام کا خوبصورت چہرہ مسخ کیا ہے۔ چرچ پر حملہ اسلام اور پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ سانحہ پشاور قابل مذمت ہے اور ملک بھر کے علماء و مشائخ اہل سنت مظلوم مسیحی برادری کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

فتویٰ میں تمام مذہبی و سیاسی راہنماﺅں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ واقعہ کے خلاف آواز اٹھائیں اور حکومت اقلیتوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
https://taghribnews.com/vdchvznzq23nkmd.4lt2.html
منبع : اسلام ٹائمز
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ