"برکس" کا تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم
"برکس" گروپ جو کہ جنوبی افریقہ کے شہر "جوہانسبرگ" میں اپنے اجلاس کا آخری دن گزر رہا ہے، نے اپنے بیان میں JCPOA کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا اور ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کیا۔
شیئرینگ :
"برکس" گروپ جو کہ جنوبی افریقہ کے شہر "جوہانسبرگ" میں اپنے اجلاس کا آخری دن گزر رہا ہے، نے اپنے بیان میں JCPOA کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا اور ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کیا۔
ایران اور سعودی عرب کی اس اقتصادی بلاک میں شمولیت جیسے اہم واقعات کے ساتھ ساتھ برکس گروپ کے اجلاس کے آخری بیان میں مطابق جمعرات کو کہا: ہم باخبر ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں ہونے والی مثبت پیش رفت اور برکس کے رکن ممالک کی کوششوں کا ہم خطے میں ترقی، سلامتی اور استحکام کے لیے حمایت کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
اس بیان میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کا خیرمقدم کیا گیا ہے اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ کشیدگی کو کم کرنا اور مذاکرات اور سفارت کاری کے ذریعے اختلافات کا انتظام خطے میں تزویراتی نقطہ نظر سے پرامن بقائے باہمی کی کلید ہے۔
اس مسئلے کے علاوہ برکس گروپ کے اجلاس کے بیان میں بھی جے سی پی او اے کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔ اس گروپ کے سربراہوں نے ایران کے ایٹمی مسئلے کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق پرامن اور سفارتی ذرائع سے حل کرنے کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا۔
اس بیان کے تسلسل میں کہا گیا ہے: ہم JCPOA اور سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے تحفظ کی اہمیت کے ساتھ ساتھ وسیع تر امن و استحکام پر زور دیتے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ JCPOA سے متعلقہ فریق جلد ہی اس کی موثر اور موثر طرف واپس لوٹیں گے۔
برکس گروپ کے اجلاس میں، جس میں شرکت کے لیے ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی نے آج جنوبی افریقہ کا دورہ کیا، ایران اور 5 ممالک ارجنٹائن، سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات اور ایتھوپیا کو اس گروپ میں شامل کیا گیا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...