تاریخ شائع کریں2023 3 September گھنٹہ 20:22
خبر کا کوڈ : 605865

پاکستان کے نگراں وزیر اعظم کا ایران کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو قانونی حیثیت دینے کی اہمیت پر زور

اس اجلاس میں بتایا گيا کہ کہ پاکستان میں اسمگلنگ بالخصوص ایندھن، چینی اور گندم کی اسمگلنگ میں 40 فیصد کمی آئی ہے اور صوبہ بلوچستان میں کمرشل ٹریفک کی نگرانی تیز کر دی گئی ہے۔
پاکستان کے نگراں وزیر اعظم کا ایران کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو قانونی حیثیت دینے کی اہمیت پر زور
پاکستان کے نگراں وزیر اعظم نے ایران کے ساتھ دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان سرحدی منڈیوں میں اضافے اور انہیں فعال بنانے پر زور دیا ہے۔

 پاکستان کے نگراں وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں اسمگلنگ کی روک تھام اور سرحدی نگرانی کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے کے لیے لازمی اقدامات پر غور کیا گيا۔ 

اس اجلاس میں پاکستان کے وزیر داخلہ، تجارت، تیل اور نائب وزیر خارجہ نے شرکت کی جبکہ محکمہ کسٹم، انسداد اسمگلنگ   اور پاکستان کے انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام نے وزیراعظم کو اسلامی جمہوریہ ایران کی سرحدوں سے متصل علاقوں میں اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے کیے گئے تازہ ترین اقدامات سے آگاہ کیا۔

اس اجلاس میں بتایا گيا کہ  کہ پاکستان میں اسمگلنگ بالخصوص ایندھن، چینی اور گندم کی اسمگلنگ میں 40 فیصد کمی آئی ہے اور صوبہ بلوچستان میں کمرشل ٹریفک کی نگرانی تیز کر دی گئی ہے۔  

پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے ایران کے ساتھ دوطرفہ تجارت کو قانونی حیثیت دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے حکم دیا کہ دونوں ممالک کی سرحدی منڈیوں کی گنجائشوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے مزید موثر اقدامات کیے جائیں۔

 اس سال پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت کا حجم پہلی بار 2 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور توقع ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے نتیجے میں باہمی تجارت کا حجم 5 ارب ڈالر تک پہنچانے کا راستہ ہموار ہوجائے گا۔

 واضح رہے کہ روان سال کے آغاز میں ایران اور پاکستان کے درمیان قائم پہلے سرحدی بازار کا باضابطہ افتتاح کیا گيا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcjmiemiuqeyoz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ