تاریخ شائع کریں2023 10 September گھنٹہ 12:25
خبر کا کوڈ : 606463

پابندیوں کے خاتمے کے لئے سفارت کاری کے استعمال کے بارے میں سلطان عمان کی تجویز پر غور ہو رہا ہے

وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے لبنان میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ صدر کے انتخاب اور حکومت کی تشکیل کے بارے میں کسی بھی قسم کا فیصلہ لبنانی رہنماؤں کی ذمہ داری ہے ۔
پابندیوں کے خاتمے کے لئے سفارت کاری کے استعمال کے بارے میں سلطان عمان کی تجویز پر غور ہو رہا ہے
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ نے کہا : پابندیوں کے خاتمے کے لئے سفارت کاری کے استعمال کے بارے میں سلطان عمان کی تجویز پر غور ہو رہا ہے اور اس تناظر میں ہمارے اور دوسرے فریقوں کے درمیان پیغامات کا تبادلہ جاری ہے۔

وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے لبنان میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ صدر کے انتخاب اور حکومت کی تشکیل کے بارے میں کسی بھی قسم کا فیصلہ لبنانی رہنماؤں کی ذمہ داری ہے ۔

انہوں نے کہا: مزاحمتی رہنماؤں نے بتایا ہے کہ فلسطین کی مزاحمت آج سب سے زيادہ مضبوط، بہترین پوزیشن میں اور آمادہ ہے  اور میں نے فلسطینی رہنماؤن کو یہ کہتے سنا ہے کہ  کسی بھی فلسطینی مزاحمتی رہنما کے قتل کی صورت میں علاقائي حالات مزاحمت کے حق میں اور صیہونیوں کے نقصان میں بدل جائيں گے۔

انہوں نے امریکی عہدیدار کے دورے کے وقت لبنان کے دورے پر پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا: میرا لبنان کا دورہ پہلے سے طے تھا، لبنانی میڈیا بہت زیادہ پیشہ ورانہ انداز میں کام کرتا ہے وہ ہر چيز کو ایک دوسرے سے جوڑ دیتا ہے لیکن ان دو دوروں میں کوئي تعلق نہيں ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا: انصار اللہ اور یمن کے سلسلے میں یمن کے لوگ اپنے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کريں گے اور ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم جنگ بندی، محاصرے کے خاتمے اور یمن میں سیاسی مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہيں۔

ایران کے وزیر خارجہ امیر عبد اللہیان نے کہا: شام اور لبنان کے اعلی عہدیداروں سے ملاقات میں دو طرفہ موضوعات کے علاوہ  اہم علاقائي اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

انہوں نے کہا: شام اور عراق کی سرحدوں سے بغداد اور دمشق جانے والے ٹرکوں کی آمد و رفت کے معاملے پر فیصلہ بغداد اور دمشق کی ذمہ داری ہے اور یقین کریں کسی میں  بھی اتنی طاقت نہيں ہے کہ وہ علاقے میں ملکوں کے بیچ ایک دوسرے کو جوڑنے والے راستوں کو بند کر دے۔

انہوں نے کہا: حالیہ دنوں میں ہم نے دیکھا کہ لیبیا کے عوام نے کس طرح سے فلسطینیوں کی حمایت کی ہے اور ہم اسرائيل  کی جعلی حکومت سے کسی بھی طرح تعلق قائم کرنے کو ایک اسٹریٹجک غلطی سمجھتے ہيں اور ہم نے ہمیشہ علاقے میں اپنے احباب سے سفارش کی ہے کہ اس حکومت سے تعلقات قائم کرنے کی راہ میں رکاوٹ بنیں جس کا علاقے میں بد امنی کے علاوہ کوئي اثر نہيں ہے ۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا: خوش قسمتی سے حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری  جنرل سید حسن نصر اللہ سے ملاقات میں مزاحمتی محاذ اور علاقے کی صورت حال کے سلسلے میں بہت امید افزا باتيں سننے کو ملیں ۔

انہوں نے کہا: سب کو بخوبی علم ہے کہ آج صیہونی حکومت کئي قسم کے بحرانوں کا شکار ہے ۔

حسین امیر عبد اللہیان نے کہا: میں نے سید حسن نصر اللہ سے  سنا ہے کہ اگر اسرائيل کوئي حماقت کرے گا تو کچھ ہی گھنٹوں  میں حالات صیہونیوں کے خلاف بدل جائيں گے سب لوگ یہاں تک کہ مزاحمتی محاذ کے دشمن بھی یہ اعتراف کرتے ہيں کہ سید حسن نصر اللہ کی باتیں ہمیشہ سچی ہوتی ہیں اور وہ جو کہتے ہيں وہ کرتے بھی ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcepp8pxjh87ei.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ