ہم بغداد اور تہران کے درمیان سیکورٹی معاہدے کی پاسداری کرتے ہیں
عراقی کردستان کے علاقائی صدر نیچروان بارزانی نے آج آسٹریا کے وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا: "عراقی سرزمین کے ایک حصے کے طور پر، ہم تہران اور بغداد کے درمیان ہونے والے سیکورٹی معاہدے کی پاسداری کرتے ہیں۔" .
شیئرینگ :
عراقی کردستان علاقے کے سربراہ نے خطے میں دہشت گرد اور علیحدگی پسند گروہوں کو غیر مسلح کرنے کے حوالے سے بغداد اور تہران کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی پاسداری پر تاکید کی۔
عراقی کردستان کے علاقائی صدر نیچروان بارزانی نے آج آسٹریا کے وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا: "عراقی سرزمین کے ایک حصے کے طور پر، ہم تہران اور بغداد کے درمیان ہونے والے سیکورٹی معاہدے کی پاسداری کرتے ہیں۔" .
انہوں نے مزید کہا: ہم نہیں چاہتے کہ عراق کا کردستان علاقہ کسی بھی پڑوسی ملک کے لیے خطرہ بنے۔
بارزانی نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: ایران اور عراق کے درمیان طے پانے والے سیکورٹی معاہدے کے فریم ورک کے اندر اور بغداد کے تعاون اور ہم آہنگی سے اہم اقدامات کئے گئے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ان اقدامات سے سیکورٹی اور فوجی مسائل پیدا نہیں ہوں گے۔
عراق کے کردستان ریجن کے سربراہ نے اپنی رائے کی بنیاد پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عراق کے کردستان ریجن میں ان گروہوں کے خلاف ایران کی طرف سے فوجی آپریشن کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس ہفتے کے پیر کے روز ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ عراق کے کردستان علاقے میں "دہشت گرد گروہوں" کو غیر مسلح کرنے کے لیے مقرر کردہ ڈیڈ لائن میں توسیع نہیں کی جائے گی۔
"ناصر کنانی" نے اپنی ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا: "معاہدے کے مطابق عراق کے کردستان ریجن میں دہشت گرد گروہوں کو اسلحے سے پاک کرنے کے لیے مقرر کردہ ڈیڈ لائن 19 ستمبر کو ختم ہو جائے گی اور اس میں توسیع نہیں کی جائے گی"۔
انہوں نے مزید کہا: اس مسئلے کا واضح طور پر اعلان اور عراقی حکام تک پہنچا دیا گیا ہے اور خوش قسمتی سے عراقی حکومت نے بھی اچھے اقدامات اٹھائے ہیں اور اپنے وعدوں پر قائم رہنے پر تاکید کی ہے۔
ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے بھی 21 جولائی 1402 کو پاسداران انقلاب اسلامی کی زمینی افواج کے کمانڈروں کی کانفرنس میں کہا: اگر عراق دہشت گرد گروہوں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرتا ہے عراق کے کردستان ریجن میں ستمبر تک ان گروپوں کے خلاف آپریشن کیا جائے گا۔ہم طاقت کو دہرائیں گے۔
باقری نے کہا: عراق کے شمال میں آباد ہونے والے علیحدگی پسند گروہ عدم تحفظ کی صورتحال پیدا کر رہے ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...