ایران اور عراقی کردستان کی مشترکہ سرحدوں سے دہشت گردوں نے عقب نشینی
ایران مخالف جماعتوں کے قریبی ذرائع نے کہا ہے کہ ایران اور عراقی کردستان کے مشترکہ سرحدی علاقوں کوہ ھلگورد اور کوہ بربزین سے دہشت گردوں نے عقب نشینی شروع کی ہے۔
شیئرینگ :
ایران اور عراق کے درمیان معاہدے کے مطابق مقررہ وقت کے اندر ہی ایران اور عراقی کردستان کی مشترکہ سرحدوں سے دہشت گردوں نے عقب نشینی شروع کردی ہے، عراقی کرد ذرائع ابلاغ کا اعلان
ایران مخالف جماعتوں کے قریبی ذرائع نے کہا ہے کہ ایران اور عراقی کردستان کے مشترکہ سرحدی علاقوں کوہ ھلگورد اور کوہ بربزین سے دہشت گردوں نے عقب نشینی شروع کی ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ذریعے نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ معاہدے کے مطابق طے پایا ہے کہ عراقی اور کردستانی نگران کمیٹی ان پہاڑیوں سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو مکمل تباہ کردے گی۔ یہ خبر کرد ذرائع ابلاغ میں وسیع پیمانے پر گردش کررہی ہے۔
فروری میں ایران اور عراق کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق عراقی وفاقی حکومت اور کردستان کی مقامی حکومت کو 18 ستمبر تک مہلت دی گئی تھی کہ انقلاب مخالف عناصر کو غیر مسلح کرکے ایرانی سرحد سے دور لے جایا جائے ورنہ سپاہ پاسداران انقلاب ایران کی جغرافیائی حفاظت کے لئے شمالی عراق میں موجود ان دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کرے گی۔
عراقی اور کردستانی حکومت فوری طور پر ان دہشت گردوں کو ایرانی سرحد سے نکال کر اقوام متحدہ کی زیرنگرانی کیمپوں میں منتقل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...