تاریخ شائع کریں2023 17 October گھنٹہ 14:01
خبر کا کوڈ : 611444

صیہونی حکومت کے جرائم جاری رہے تو مسلمانوں اور مزاحمتی قوتوں کو کوئی نہیں روک سکتا

رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ آج ملک کے اعلی دماغوں کو ایک نئی اٹھان کی ضرورت ہے، یہ اٹھان اور تحریک حکومت کے تعاون سے سرکاری اداروں میں نوجوان عہدیداروں کی موجودگی اور اعلی ذہین افراد کی کاوشوں سے انجام پانی چاہئے۔
صیہونی حکومت کے جرائم جاری رہے تو مسلمانوں اور مزاحمتی قوتوں کو کوئی نہیں روک سکتا
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی علمی ہستیوں اور دانشوروں نے آج صبح تہران کے حسینیہ امام خمینی میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی ۔  

منگل کو رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملنے کے لئے تہران کے  حسینیہ امام خمینی میں تقریبا ایک ہزار دانشوروں اور علمی ہستیوں کا اجتماع ہوا جس میں، اعلی تعلیم کے لئے مقابلے کے امتحانات میں کامیاب ہونے والے، دنیا بھر میں اولمپیاڈ کے نام سے منعقد ہونے والے سائنس وٹیکنالوجی اور علمی مقابلوں میں  انعامات حاصل والے،سائنس و ٹیکنالوجی کے ایوارڈ پانے والے، نالج بیسڈ کمپنیوں کے ماہرین، اورسائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرگرم اعلی صلاحیتوں کے مالک افراد شامل تھے۔  

 اس سے پہلے ملک کے سائنسدانوں، دانشوروں اور اعلی علمی ہستیوں نے 19 اکتوبر 2022 کو رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی تھی ۔

 رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس موقع پر اپنے خطاب میں جلسے میں موجود وزیروں کو ہدایت فرمائي تھی کہ سائنسدانوں اور دانشوروں کے نظریات کابینہ میں منتقل کریں اور اس عظیم علمی سرمائے  سے اچھی طرح استفادہ کیا جائے۔

رہبر معظم آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ آج ملک کے اعلی دماغوں کو ایک نئی اٹھان کی ضرورت ہے، یہ اٹھان اور تحریک حکومت کے تعاون سے سرکاری اداروں میں نوجوان عہدیداروں کی موجودگی اور اعلی ذہین افراد کی کاوشوں سے انجام پانی چاہئے۔

 آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ صیہونی حکومت کے جرائم جاری رہے تو مسلمانوں اور مزاحمتی قوتوں کو کوئی نہیں روک سکتا، غاصب صیہونی حکومت کا مواخذہ ہونا چاہیے۔

ہماری معلومات کے مطابق صیہونی حکومت کی گزشتہ ہفتے سے جاری جارحیت امریکیوں کے ایما پر روا رکھی جارہی ہے ۔ امریکہ حالیہ جرائم کا ذمہ دار ہے۔ فلسطینیوں پر بمباری فوری بند ہونی چاہئے۔ خدا نے علماء اور دانشمندوں (سائنسدانوں) سے عہد لیا ہے کہ وہ ظلم و ستم پر خاموشی اختیار نہیں کریں گے اور ردعمل کا اظہار کریں گے۔

آج غزہ کے معاملے میں یہ ردعمل ہم سب پر ہے۔ ہمیں ردعمل کا اظہار کرنا ہوگا۔

وہاں کوئی بھوکا ہے، کوئی بمباری کی زد میں ہے،  سینکڑوں شہید کئے جا رہے ہیں۔ 

ایسے حالات میں ایک عالم اور اسکالر، چاہے وہ یونیورسٹی کا ہو یا حوزہ علمیہ کا اسے سچ جاننے کی کوشش کرنی چاہیے، سچ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔ موجودہ صورت حال میں علماء اور دانشوروں کے لیے حالات سے لاتعلقی بالکل جائز نہیں۔ 
https://taghribnews.com/vdcjxvemxuqevxz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ