تاریخ شائع کریں2023 17 December گھنٹہ 12:28
خبر کا کوڈ : 618310

ہم غزہ کی پٹی پر حملے اور اس کے محاصرے کو قبول نہیں کر سکتے

 عبدالسلام کے ذاتی ٹیلیگرام پیج کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا: "ہم نے سب کو بتا دیا ہے کہ یمن میں کارروائیاں غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے ہیں۔
ہم غزہ کی پٹی پر حملے اور اس کے محاصرے کو قبول نہیں کر سکتے
یمن کی انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں ملکی فوج کی کارروائیوں کے حوالے سے بین الاقوامی فریقوں کے ساتھ مذاکرات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مذاکرات عمان کی نگرانی میں جاری ہیں۔

 عبدالسلام کے ذاتی ٹیلیگرام پیج کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے مزید کہا: "ہم نے سب کو بتا دیا ہے کہ یمن میں کارروائیاں غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی حمایت کے لیے ہیں۔ ہم غزہ کی پٹی پر حملے اور اس کے محاصرے کو قبول نہیں کر سکتے ۔ فلسطینیوں کے پاس خوراک نہیں ہے، ان کے پاس دوائی نہیں ہے اور نہ ہی پینے کا پانی، اور صیہونی حکومت اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

یمن کی انصار اللہ کے ترجمان نے بیان کیا: مختلف جاری اجلاسوں میں اس بات پر تاکید کی گئی کہ غزہ کے بارے میں یمن کا موقف ناقابل مذاکرات ہے اور دشمن کے بحری جہاز یا وہ جن کی منزل صیہونی حکومت کی بندرگاہیں ہیں، جب تک کہ حملے بند نہ ہوں اور محاصرہ ختم نہ ہو جائے۔غزہ کی پٹی کے لیے انسانی امداد ہمارے حملوں کا ہدف ہے۔

آخر میں انہوں نے کہا: کوئی بھی حقیقی اقدام جو فلسطین اور غزہ میں خوراک اور ادویات کی آمد کے ساتھ انسانی حالات فراہم کرے، کشیدگی میں اضافے کو کم کرنے میں مدد کرے گا۔

گذشتہ ہفتوں کے دوران یمنی فوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی قوم کی مزاحمت کی حمایت میں بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں صیہونی حکومت کے متعدد بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔

یمنی بحریہ نے اس سے قبل خبردار کیا تھا کہ وہ صہیونی دشمن کے بحری جہازوں اور مفادات کے خلاف اس وقت تک فوجی کارروائیاں جاری رکھے گی جب تک غزہ پر اس کی جارحیت اور فلسطینی قوم کے خلاف اس کے جرائم بند نہیں ہوتے۔

ان فورسز نے پہلے اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی میں قابض قدس حکومت کی فوجی کارروائی کے جواب میں وہ صیہونی حکومت کے ہر اس جہاز کو نشانہ بنائیں گے جو دستیاب ہوگا۔
https://taghribnews.com/vdcizvaqut1azp2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ