تاریخ شائع کریں2024 14 March گھنٹہ 17:40
خبر کا کوڈ : 628299

اقوام متحدہ: اسرائیل کا صحافیوں پر حملہ

خبر رساں ایجنسی "رائٹرز" نے اعلان کیا کہ اسے میڈیا کے ارکان پر اسرائیلی حملے میں اس نیوز ایجنسی کے کیمرہ مین کی ہلاکت کے بارے میں اقوام متحدہ کی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ: اسرائیل کا صحافیوں پر حملہ
لبنان کی سرحد پر صحافیوں پر مرکاوائی ٹینک کا حملہ ایسی صورت حال میں کیا گیا جب سرحد پر کوئی تنازعہ نہیں تھا۔ یہ اسرائیل میں 21 اکتوبر کو ہونے والے مہلک حملے کے بارے میں UNIFIL کی تحقیقات کا نتیجہ ہے۔

خبر رساں ایجنسی "رائٹرز" نے اعلان کیا کہ اسے میڈیا کے ارکان پر اسرائیلی حملے میں اس نیوز ایجنسی کے کیمرہ مین کی ہلاکت کے بارے میں اقوام متحدہ کی رپورٹ موصول ہوئی ہے۔

اس رپورٹ میں ایک اسرائیلی ٹینک نے اکتوبر کے وسط میں لبنان کی سرحد پر بین الاقوامی صحافیوں کے ایک گروپ کو مارٹر حملے سے نشانہ بنایا۔ "ایک ایسا عمل جو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتا ہے۔"

اقوام متحدہ کی یہ رپورٹ 27 فروری کو سات صفحات میں شائع ہوئی تھی۔ اس رپورٹ کی اشاعت اس خبر رساں ایجنسی کے کیمرہ مین عصام عبداللہ کے قتل اور اسرائیلی حملے میں اے ایف پی اور الجزیرہ کے صحافیوں سمیت چھ دیگر صحافیوں کے زخمی ہونے کے بارے میں رائٹرز کی تحقیقات کے نتیجے میں موافق ہے۔

یہ رپورٹ UNIFIL (جنوبی لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فوج) نے تیار کی ہے۔ ایک فورس جو 2006 سے اسرائیل اور لبنان کی سرحد پر موجود ہے۔

لبنان کی سرحد پر صحافیوں پر یہ جان لیوا حملہ الاقصیٰ طوفان آپریشن کے آغاز کے 6 دن بعد ہوا۔

UNIFIL نے تصدیق کی کہ اسرائیلی مرکاوا ٹینک نے صحافیوں پر دو مارٹر فائر کئے۔ ایسا حملہ جس نے جنگ بندی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی۔

یونیفیل نے کہا کہ لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر اس واقعے کے وقت "فائرنگ کا کوئی تبادلہ نہیں ہوا"، مزید کہا: "صحافیوں پر حملوں کی وجہ واضح نہیں ہے۔"

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حکومت جان بوجھ کر صحافیوں سمیت شہریوں کو نشانہ نہیں بناتی اور فوج کا جنرل اسٹاف اس واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

یہ دعویٰ اس وقت کیا گیا جب گزشتہ 160 دنوں میں غزہ کی جنگ میں 100 سے زائد صحافی اور 31 ہزار فلسطینی شہری شہید ہوئے۔
https://taghribnews.com/vdcf1cdv1w6d00a.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ