عمر خیام کی رباعیات کا ۱۱۴ سال پرانا لاطینی نسخہ حرم امام علی رضا ع کی لائبریری کا حصہ بنا گیا
رضوی سنٹرل لائبریری کے فارن لینگویج بکس ہال کی ماہر سکینہ علوی فر نے بتایا کہ یہ ایڈیشن ۱۹۱۰ میں شائع ہوا تھا اور دنیا میں اس کی صرف ۵۵۰ کاپیاں دستیاب ہیں۔
شیئرینگ :
عمر خیام کی رباعیات کا ۱۱۴ سال پرانا وہ لاطینی نسخہ جس کا ترجمہ انگریزی شاعر ایڈورڈ فٹز جیرالڈ نے کیا تھا، حرم امام رضا علیہ السلام کی رضوی سنٹرل لائبریری کی نفیس کتابوں کے سیکشن میں موجود ہے۔
رضوی سنٹرل لائبریری کے فارن لینگویج بکس ہال کی ماہر سکینہ علوی فر نے بتایا کہ یہ ایڈیشن ۱۹۱۰ میں شائع ہوا تھا اور دنیا میں اس کی صرف ۵۵۰ کاپیاں دستیاب ہیں۔
انہوں نے کہا: اس کتاب کی قیمت ۲۳۳۱ ڈالر ہے جس کی قیمت کی بولی معتبر ویب سائٹ AbeBooks پر لگ چکی ہے۔
علوی فر نے کہا کہ اس کتاب کو ایک مخطوطہ کتاب سے اخذ کیا ہے جس کے کور پر مور کی خوبصورت ڈیزائن بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: یہ کتاب مکمل طور پر ہاتھوں سے لکھی گئی ہے جس میں واضح طور پر حاشیہ لگا ہوا ہے، اور اس کتاب میں ۱۲ تصاویر ہیں جن میں کرومولیتھوگرافی کی تکنیک کا استعمال کیا گیا ہے جو ۱۹ویں صدی کے آخر اور ۲۰ویں صدی کے اوائل میں تصویروں کی طباعت کے لیے مشہور تھی۔
علوی فر نے مزید کہا: اس کتاب میں خیام کی ۷۵ رباعیوں کا انگریزی میں ترجمہ اور ترتیب مترجم ایڈورڈ فٹز جیرالڈ نے بڑی مہارت کے ساتھ کیا ہے اور اس کے آخر میں بیشتر رباعیوں کے لیے ضروری وضاحتوں اور نکات کی فہرست دی گئی ہے۔
علوی فر نے اس کتاب کے شروع میں عمر خیام اور ایڈورڈ فٹزجیرالڈ کی مختصر سوانح عمری کا ذکر کیا ہے جسے کتاب کے آخر میں مکمل بیان کیا گیا ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...