اسرائیل نہیں چاہتا کہ غزہ کی صورتحال پر اس کے خلاف کوئی گواہ بنے
اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی فرانسسکا البانیز نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی صورتحال چھپانے کیلئے کسی کو بھی داخلے کی اجازت نہیں دے رہا۔
شیئرینگ :
اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی فرانسسکا البانیز نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ کی صورتحال چھپانے کیلئے کسی کو بھی داخلے کی اجازت نہیں دے رہا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ اسرائیل نہیں چاہتا کہ غزہ کی صورتحال پر اس کے خلاف کوئی گواہ بنے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے بارے میں اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی فرانسسکا البانیز نے مزید بتایا کہ اسرائیلی حکام اپنے تئیں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیدار تک کو غزہ کی پٹی میں داخلے سے روک رہے ہیں۔
البانیز کا اپنی ایکس پوسٹ میں کہنا ہے کہ غزہ میں مصنوعی قحط کا سماں ہے جس نے پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ ہم اسے بھی نسل کشی ہی قرر دیتے ہیں کیونکہ یہ قحط مصنوعی ہے اور اس سے ہزاروں لوگ متاثر ہیں۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کے سربراہ فلپ لزارنی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ لزارنی کو بھی اسرائیل نے ہی غزہ میں داخل ہونے سے روکے رکھا کیونکہ صیہونی نہیں چاہتے کہ غزہ میں جو کچھ وہ کر رہے ہیں کوئی ان پر گواہی دے۔
یاد رہے کہ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ تقریباً 30 ہزار کے قریب افراد الشفا ہسپتال میں پھنسے ہوئے ہیں جن میں زخمیوں کے ساتھ ساتھ بے گھر فلسطینی بھی شامل ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...