غذائی قلت سے غزہ میں 13000 سے زائد بچے جاں بحق ہو گئے ہیں
یونیسیف کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غذائی قلت سے غزہ میں 13000 سے زائد بچے جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ سینکڑوں بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔
شیئرینگ :
غزہ میں جاری کشیدہ صورتحال میں جہاں گولہ باری سے فلسطینی شہید ہو رہے ہیں وہیں قحط نے بھی ڈیرے ڈال رکھے ہیں۔
یونیسیف کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غذائی قلت سے غزہ میں 13000 سے زائد بچے جاں بحق ہو گئے ہیں جبکہ سینکڑوں بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر 2023ء کے اسرائیلی حملے کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 13000 سے زائد بچے غذائی قلت کی وجہ سے جاں بحق ہوئے۔
یونیسیف کی رپورٹ کے مطابق غذائی قلت کا شکار یہ بچے رونے کی سکت بھی نہیں رکھتے جبکہ طبی امداد کا سلسلہ بھی دستیاب نہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے قحط کے حوالے سے جنوبی افریقہ کی درخواست پر عالمی عدالت انصاف کے تمام احکامات مسترد کر دیئے ۔
عالمی عدالت انصاف کی جانب سے غزہ میں قحط سے دوچار فلسطینیوں کی امداد کیلئے احکامات جاری کئَے گئے جنہیں اسرائیل نے غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔
عالمی عدالت انصاف کے ان احکامات کی نفی کرتے ہوئے اسرائیل نے کہا کہ غزہ میں ایسی کوئی صورتحال نہیں۔ جنوبی افریقہ کی غزہ میں قحط صورتحال سے نمٹنے کے لیے انسانی امداد کی درخواست غیر آئینی ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...