تاریخ شائع کریں2024 20 March گھنٹہ 14:14
خبر کا کوڈ : 628961

غزہ میں بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد شدید بھوک سے موت کے دہانے پر ہے

ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی پیچیدگیاں تب ہوتی ہیں جب آپ کے پاس غذائیت کی کمی ہوتی ہے، ایسی صورت حال میں حاملہ خواتین اور بچوں پر گہرا اثر پڑتا ہے۔
غزہ میں بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد شدید بھوک سے موت کے دہانے پر ہے
غزہ میں بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد موت کے دہانے پر پہنچ گئی ہے، اس حوالے سے ڈبلیو ایچ او نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ شدید بھوک کی وجہ سے نوزائیدہ بچوں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے اور ابھی بھی بڑی تعداد میں بچے موت کے قریب ہیں، جس پر ڈبلیو ایچ او کو شدید تشویش لاحق ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی ترجمان ڈاکٹر مارگریٹ ہیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد شدید بھوک سے موت کے دہانے پر ہے۔ ڈاکٹر اور طبی عملہ ہمیں جو کچھ بتا رہا ہے وہ زیادہ سے زیادہ بھوک کے اثرات دیکھ رہے ہیں۔ وہ نوزائیدہ بچوں کو محض اس لیے مرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں کہ وہ پیدائشی وزن میں بہت کم ہیں۔

مارگریٹ ہیرس نے جنیوا میں اس ھوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت بڑی تعداد میں ایسے بچوں کو دیکھ رہے ہیں جو موت کے دہانے پر ہیں جنہیں دوبارہ خوراک کی ضرورت ہے۔ غزہ میں طبی ٹیمیں خطرناک حد تک کم وزن والی حاملہ خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کو بھی ویکھ رہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی پیچیدگیاں تب ہوتی ہیں جب آپ کے پاس غذائیت کی کمی ہوتی ہے، ایسی صورت حال میں حاملہ خواتین اور بچوں پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ بھوک کا بحران غزہ میں مکمل طور پر جنگ کا نتیجہ ہے اور یہ مکمل طور پر انسانوں کی اپنی لگائی ہوئی آگ ہے۔

واضح رہے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مرنے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں زیادہ تعداد بچوں اور عورتوں کی ہے۔ میڈیا پر جاری اعداد و شمار کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک 70 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcb0wb08rhb59p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ