"مارکر" اخبار نے یمنیوں نے ایلات بندرگاہ کو مکمل طور پر مفلوج کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بندرگاہ کی انتظامیہ اپنے نصف کارکنوں کو برطرف کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
شیئرینگ :
العالم کی اس رپورٹ کے مطابق عبرانی اخبار "اسرائیل ہم" نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے: ایلات پورٹ اتھارٹی نے یمنی حملوں کے نتیجے میں اس بندرگاہ پر تجارتی بحری جہازوں کے روکے جانے کی وجہ سے اپنے 50 فیصد کارکنوں کو برطرف کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
"مارکر" اخبار نے یمنیوں نے ایلات بندرگاہ کو مکمل طور پر مفلوج کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بندرگاہ کی انتظامیہ اپنے نصف کارکنوں کو برطرف کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس اخبار نے بتایا کہ 2024 کے آغاز سے اب تک کوئی بھی کار ایلات بندرگاہ میں داخل نہیں ہوئی، جبکہ گزشتہ سال اس بندرگاہ پر ڈیڑھ لاکھ کاریں اتاری گئیں۔
گزشتہ پیر کو ایلات بندرگاہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے تصدیق کی کہ غزہ کی حمایت کے لیے کیے جانے والے اسرائیلی جہازوں کے خلاف یمنی کارروائیوں کے نتیجے میں بندرگاہ 4 ماہ کے لیے مکمل طور پر بند ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، قابض فوج نے گزشتہ رات پہلی بار اعتراف کیا کہ یمن سے مقبوضہ علاقوں میں میزائل داغا گیا اور ایلات کے علاقے کو نشانہ بنایا۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام کی حمایت میں صیہونی حکومت کے حملے اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک غزہ کی پٹی پر اس حکومت کے حملے بند نہیں ہوتے اور محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...