تاریخ شائع کریں2024 22 March گھنٹہ 16:02
خبر کا کوڈ : 629142

امریکی وزیر خارجہ:حماس سے نمٹنے کے لیے فوجی آپریشن کے علاوہ اور بھی طریقے ہیں

مشرق وسطیٰ کے اپنے چھٹے دورے پر ہیں، انہوں نے مصر کے دارلحکومت قاہرہ میں اعلیٰ عرب سفارت کاروں کے ساتھ جنگ ​​بندی کی کوششوں اور غزہ تنازع کے بعد مستقبل کے بارے میں بات چیت کی۔
امریکی وزیر خارجہ:حماس سے نمٹنے کے لیے فوجی آپریشن کے علاوہ اور بھی طریقے ہیں
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے غزہ کے شہر رفع میں اسرائیل کے بڑے زمینی آپریشن کو غیر ضروری اور غلطی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حماس سے نمٹنے کے لیے فوجی آپریشن کے علاوہ اور بھی طریقے ہیں۔

امریکی خبر رساں ادار ے واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق انٹونی بلنکن غزہ میں جنگ بندی کے لیے مشرق وسطیٰ کے اپنے چھٹے دورے پر ہیں، انہوں نے مصر کے دارلحکومت قاہرہ میں اعلیٰ عرب سفارت کاروں کے ساتھ جنگ ​​بندی کی کوششوں اور غزہ تنازع کے بعد مستقبل کے بارے میں بات چیت کی۔

ملاقات کے بعد انہوں نے کہا کہ حماس کے زیر حراست اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے ساتھ ’جنگ بندی‘ کی فوری ضرورت ہے۔

انہوں نے قاہرہ میں مصری وزیر خارجہ سامح شکری کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ رفح میں ایک بڑا فوجی آپریشن ایک غلطی ہوگی جس کی ہم حمایت نہیں کرتے،حماس سے نمٹنے کے لیے فوجی آپریشن کے علاوہ اور بھی طریقے ہیں، بڑے آپریشن سے امریکا اور اسرائیل کے درمیان تعلقات خراب ہوسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک بڑے آپریشن کا مطلب مزید عام شہریوں کی ہلاکتوں اور غزہ میں انسانی بحران کی صورتحال کا مزید خراب ہونا ہے، فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی، غزہ پٹی پر دوبارہ قبضے کو مسترد کرتے ہیں، حماس اسرائیلی مذاکرات کا کسی نتیجے پر پہنچنا مشکل لیکن ناممکن نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج اسرائیل میں رفح پر بات چیت اور اگلے ہفتے واشنگٹن میں سینئر امریکی اور اسرائیلی حکام کے درمیان ہونے والی بات چیت میں پیش رفت کے لیے تبادلہ خیال ہوگا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیراعظم نے جنگ بندی کی تمام تجاویز مسترد کرتے ہوئے رفح میں بڑے زمینی آپریشن کی منظوری دی تھی، نیتن یاہو نے بیان دیا کہ حماس کے خلاف مکمل فتح ہی 5 ماہ سے جاری غزہ جنگ کا واحد حل ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdon09xyt0xf6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ