تاریخ شائع کریں2024 6 May گھنٹہ 14:04
خبر کا کوڈ : 634332

آج غزہ کے واقعات نے مغرب کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آشکار کیا ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ادارہ حج کے منتظمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی کے آغاز سے ہی حج برائت کا مظہر رہا ہے۔ اس سال کے حج میں برائت کا خصوصی اظہار کیا جائے گا۔
آج غزہ کے واقعات نے مغرب کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آشکار کیا ہے
حج کے منتظمین سے خطاب کرتے ہوئے رہبر معظم نے کہا کہ دنیا نے غزہ میں فلسطینیوں کی مظلومیت اور صیہونیوں کی بربریت کو مشاہدہ کیا۔ یہ واقعات تاریخ میں باقی رہیں گے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج صبح حج کے ذمہ داروں اور نمائندوں اور بیت اللہ الحرام کے زائرین کے ایک گروپ سے ملاقات میں ذکر خدا اور "مسلمانوں کے اتحاد اور تعلق" کو دو انتہائی اہم روحانی اور معنوی قرار دیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ادارہ حج کے منتظمین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی کے آغاز سے ہی حج برائت کا مظہر رہا ہے۔ اس سال کے حج میں برائت کا خصوصی اظہار کیا جائے گا۔

حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ آج غزہ کے واقعات نے مغرب کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آشکار کیا ہے۔ غزہ میں ہونے والے واقعات تاریخ میں باقی رہیں گے۔

رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ غزہ میں ایک جانب فلسطینیوں کی مظلومیت سامنے آئی ہے تو دوسری جانب درندہ صفت صیہونیوں نے مظالم کی داستانیں بھی رقم کی ہیں جو انسانی تاریخ میں اہم باب کی شکل میں باقی رہیں گی۔

حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکہ کی حمایت اور پشت پناہی نہ ہوتی تو اسرائیل مظالم کے پہاڑ نہ توڑتا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کو مادی اور روحانی لحاظ سے کثیر جہتی فریضہ قرار دیا اور فرمایا:باطنی جہت میں، "زندگی ،عزم اور انفرادی، سماجی اور قومی فیصلوں کا حقیقی ذریعہ" کے طور پر خدا کی یاد حج کے تمام مراحل اور حالات کا خاصہ ہے۔

اس تناظر میں انہوں نے بیت اللہ کے زائرین کو تاکید کی:حج کے دوران ایسی چیزوں پر توجہ دیں جو کہیں اور نہیں ملتی، جیسے کعبہ، مسجد الحرام، اور طواف اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے حج کی سماجی جہت کے اہم نکتے کو مسلمانوں کے ایک دوسرے سے اتحاد اور رابطہ قرار دیا اور فرمایا:خدا کی طرف سے تمام لوگوں کو ایک خاص جگہ اور مخصوص دنوں میں حاضر ہونے کی دعوت کا فلسفہ،مسلمانوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ ایک دوسرے کو جانیں اور مل جل کر سوچیں اور مشترکہ فیصلے کریں تاکہ عالم اسلام اور پوری انسانیت کو حج کے خوش آئند اور معروضی نتائج حاصل ہوں۔

انہوں نے قومی، مذہبی اور نسلی اختلافات کو نظر انداز کرنے کو اتحاد کے لیے ضروری سمجھا اور مزید کہا:تمام مذاہب اور تمام قومیتوں کے اسلامی فرقوں کے پیروکاروں کا ایک بڑا، یکساں اجتماع حج کے سماجی و سیاسی پہلو کا واضح مظہر ہے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا: یقیناً اختلافات اور تفرقہ انگیز مسائل پر قابو پانے کی ضرورت حج سے مخصوص نہیں ہے اور قرآن کی متعدد آیات میں مسلمانوں کے اتحاد اور ہمدردی پر تاکید کی گئی ہے۔

آپ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حج کی فرضیت حضرت ابراہیم علیہ السلام کے نام مبارک اور اس عظیم پیغمبر کی تعلیمات کے ساتھ ادا کی جانی چاہئے، دین کے دشمنوں سے بری ہونے کو ابراہیمی تعلیمات میں سے ایک گراں قدر تعلیمات قرار دیا اور فرمایا:انقلاب کے آغاز سے ہی برات حج کا ایک اہم ستون رہا ہے لیکن اس سال غزہ میں بڑے اور عجیب واقعات کو دیکھتے ہوئے جس نے پہلے سے کہیں زیادہ اس مجموعہ کا خونی چہرہ ظاہر کیا ہے جو مغربی تہذیب سے پیدا ہوا ہے، اس سال کا حج برات کا خصوصی حج ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ظالم دشمنوں کے ساتھ دوستی کو مکمل طور پر حرام قرار دینے والی قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے صیہونی حکومت کو مسلمانوں کے ساتھ دشمنی کی ایک مکمل مثال قرار دیا اور اس حکومت کا ساتھی امریکہ قرار دیا اور فرمایا:اگر امریکہ کی مدد نہ ہوتی تو کیا صیہونی حکومت مسلمانوں، عورتوں اور بچوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کرنے کی طاقت اور ہمت رکھتی؟

عالم اسلام کے موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ نے حج کے متعلق ابراہیمی اندازِ فکر یعنی دشمنوں کے سامنے واضح معصومیت کو پہلے سے زیادہ ضروری قرار دیا اور فرمایا:اس بنا پر ایرانی اور غیر ایرانی زائرین کو فلسطینی قوم کی حمایت میں قرآنی منطق کو پورے عالم اسلام تک پہنچانا چاہیے۔

آیت اللہ خامنہ ای نے مزید کہا: مسلمانوں کو قتل کرنے اور ان کو بے گھر کرنے کے مرتکب اور ان کے حامی دونوں ظالم ہیں اور قرآن کے مطابق اگر کوئی ان سے دوستی کرے تو وہ بھی ظالم ہے اور خدا کی لعنت کا نشانہ ہے۔
https://taghribnews.com/vdcaeyniu49nee1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ