تاریخ شائع کریں2024 14 July گھنٹہ 16:13
خبر کا کوڈ : 642630

جنوبی غزہ پٹی کے علاقے خانیونس پر حالیہ صیہونی حملے میں بڑی تعداد میں بچے مارے گئے ہیں

کیتھرین رسل نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ پٹی میں بچوں نے اس ہفتے ایک اور وحشیانہ جرم کا تجربہ کیا، اور رپورٹس بتاتی ہیں کہ ان میں سے ایک بڑی تعداد خانیونس پر صیہونی حملے میں ماری گئی۔
جنوبی غزہ پٹی کے علاقے خانیونس پر حالیہ صیہونی حملے میں بڑی تعداد میں بچے مارے گئے ہیں
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ جنوبی غزہ پٹی کے علاقے خانیونس پر حالیہ صیہونی حملے میں بڑی تعداد میں بچے مارے گئے ہیں۔

کیتھرین رسل نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ پٹی میں بچوں نے اس ہفتے ایک اور وحشیانہ جرم کا تجربہ کیا، اور رپورٹس بتاتی ہیں کہ ان میں سے ایک بڑی تعداد خانیونس پر صیہونی حملے میں ماری گئی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی کئی بار بے گھر ہو چکے ہیں اور اب وہاں پناہ لینے کے لیے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔

آئی سی جے کے سابق پراسیکیوٹر لوئس مورینو اوکامبو نے بھی خانیونس میں صیہونی حکومت کی طرف سے کیے گئے حالیہ جرم کے جواب میں صیہونی حکومت کو جوابدہ ٹھہرانے کے لیے قانونی اور بین الاقوامی طریقہ کار کی ضرورت پر زور دیا۔

اوکامبو نے الجزیرہ کو بتایا کہ المواصی پر صہیونی حملہ ایک جنگی جرم ہے، انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے کی فوری تحقیقات کی جانی چاہیے۔

انہوں نے صیہونی فوج کے حملوں کو عالمی عدالت انصاف کی حالیہ قرارداد کی خلاف ورزی قرار دیا جس میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcaeuniw49nyi1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ