احمدی نژاد کے بیانات پر مغربی میڈیا پر بوکھلاہٹ طاری
تنا(TNA)برصغیر ھند بیورو
جرمن کی خبررساں ایجنسی نے صحافتی اصولوں کو پاؤں تلے روندتے ہوئے احمدی نژاد کے نظریہ کو "پاگل کا نظریہ" اور "تھران سے ایک پاگل" کے عنوان کے ساتھ یاد کیا۔
شیئرینگ :
تقریب نیوز کا ویانا سے مراسلہ: اسلامی جمہوری ایران کے صدر ڈاکٹر محمود احمدی نژاد کا نیویارک میں واقع اقوام متحدہ میں تقریر کے بعد،مغربی میڈیا کے حسب دستور انکی باتوں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔
احمدی نژاد نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ کچھ مغربی ممالک ہولوکاسٹ کا بہانہ بنا کر صہیونیت کو اسرائیل میں مادی اور غیر مادی مدد کرتے ہیں ۔ انہوں نے 11 ستمبر کے حادثے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کی پہلے سے ہی منصوبہ بندی کی گئی تھی ۔
اس حادثے کے حوالے سے بہت سارے اسناد کے موجود ہوتے ہوئے اور اسے انجام دینے کیلئے بہت پہلے منصوبہ بندی کئے جانے کے کافی علمی دلیلیں موجود ہوتے ہوئے لگتا تھا کہ ایران کے صدر جمہور کی باتوں کے نسبت مغربی میڈیا اندیکھی کرکے خاموشی اختیار کر لے گی ، لیکن معمول کے مطابق اپنے ہنر کا مظاہرہ کرتے ہوئے الفاظوں کا کھیل شروع کرکے ڈاکٹر احمدی نژاد کے شفاف باتوں کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے مخاطب کے اذہان کو گمراہ کرنے کی کوشش میں لگ گئے۔ حد یہ کہ صحافتی ادب کو بھی بھول گئے؛ جیسے جرمن کی خبررساں ایجنسی نے صحافتی اصولوں کو پاؤں تلے روندتے ہوئے احمدی نژاد کے نظریہ کو "پاگل کا نظریہ" اور "تھران سے ایک پاگل" کے عنوان کے ساتھ یاد کیا۔
یہ بات صحیح ہے کہ مغربی میڈیا کا یہ نیا انداز نہیں ہے، لیکن اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنی سیاست میں کسی قسم کا بدلاو لانے کا ارادہ نہیں رکھتے ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...