تاریخ شائع کریں2024 9 September گھنٹہ 18:18
خبر کا کوڈ : 649031

غزہ میں 630,000 سے زائد طلباء تعلیم سے محروم ہو گئے

 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت نے 630,000 سے زیادہ مرد اور خواتین طالب علموں کو تعلیم سے محروم کر دیا ہے۔
غزہ میں 630,000 سے زائد طلباء تعلیم سے محروم ہو گئے
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے 11 ماہ کے مسلسل حملوں کے بعد اس علاقے کے 630,000 سے زائد مرد و خواتین طالب علم تعلیم سے محروم ہو گئے۔

 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی فوجی جارحیت نے 630,000 سے زیادہ مرد اور خواتین طالب علموں کو تعلیم سے محروم کر دیا ہے۔

اس تعداد کے علاوہ اس سال 58 ہزار سے زائد نئے طلباء پہلی جماعت میں داخل ہونے والے تھے۔

اس کے علاوہ، 39,000 طلباء نے ہائی اسکول کے لیے عوامی داخلہ امتحان میں حصہ نہیں لیا۔

مقبوضہ مغربی کنارے اور قدس میں، 806,360 سے زیادہ نئے لڑکے اور لڑکیاں UNRWA سے منسلک 2,459 سرکاری اور خصوصی اسکولوں میں داخل ہوئے۔

قبل ازیں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی فار دی نیئر ایسٹ (UNRWA) نے غزہ کی پٹی میں ایجنسی کی نگرانی میں چلنے والے تمام 200 اسکولوں کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

UNRWA نے اپنے X سوشل نیٹ ورک کے صفحے پر مزید کہا: غزہ کی پٹی میں UNRWA کے آدھے سے زیادہ انفراسٹرکچر کو بمباری کا نشانہ بنایا گیا اور ان میں سے زیادہ تر سکولوں کی عمارتیں تھیں۔

UNRWA ایجنسی نے مزید کہا: ان اسکولوں کی ایک بڑی تعداد مکمل طور پر تباہ اور ناقابل استعمال ہوچکی ہے، جب کہ ان میں سے بہت سے اسکولوں کو پناہ گزینوں کی پناہ گاہوں کے طور پر استعمال کیا گیا تھا۔

یورپی-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے بھی اتوار کو غزہ کی پٹی میں ایک ماہ کے دوران فلسطینی پناہ گزینوں کی بستی میں 16 اسکولوں پر بمباری کی اطلاع دی۔

واچ ڈاگ نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ ان میں سے 15 اسکول غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع ہیں، جن میں 217 فلسطینی شہری شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

اس بیان کے مطابق بغیر کسی وارننگ کے کیے جانے والے یہ بمباری غزہ کی پٹی کے مکینوں کی نسل کشی پر اسرائیلی قبضے کے اصرار کا تسلسل ہے۔
https://taghribnews.com/vdcc1oqes2bq0x8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ