تاریخ شائع کریں2024 15 September گھنٹہ 14:22
خبر کا کوڈ : 649935

مسئلہ فلسطین نے مسلمانوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچائی ہے

انہوں نے آسمانی مذاہب کی اسلام کے ساتھ قربت اور اس قربت کے مختلف درجات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: حالیہ برسوں میں جس مسئلے پر زیادہ زور دیا گیا ہے وہ ہے اسلامی مذاہب کا میل جول ہے جس پر ظلم کو ختم کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔
مسئلہ فلسطین نے مسلمانوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچائی ہے
تقریب خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی مرکز کی رپورٹ کے مطابق، آیت‌الله محمد علی گرامی، جو کہ مدرسہ قم کے ممتاز علماء اور پروفیسروں میں سے ایک ہیں، نے 38ویں اسلامی اتحاد کانفرنس کے دوسرے ویبینار میں کہا جو آج (پیر) صبح منعقد ہوئی۔ تقریب مذاهب اسلامی، ایک مقبول عنوان ہے، جس کا مطلب مذاہب کو ایک دوسرے کے قریب لانا ہے، اس حقیقت کے باوجود کہ یہ مذاہب ایک دوسرے کے قریب ہیں اور بہت سی مشترکات ہیں۔ جو چیز استعمال کی جائے وہ اسلامی مذاہب کی قربت ہے۔

انہوں نے آسمانی مذاہب کی اسلام کے ساتھ قربت اور اس قربت کے مختلف درجات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: حالیہ برسوں میں جس مسئلے پر زیادہ زور دیا گیا ہے وہ ہے اسلامی مذاہب کا میل جول ہے جس پر ظلم کو ختم کرنے پر توجہ دی گئی ہے۔

اس محترم پروفیسر نے اپنے خطاب کے تسلسل میں مسئلہ فلسطین کی طرف اشارہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین نے مسلمانوں کے دلوں کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ یہ لوگ روز مارے جاتے ہیں۔ لیکن بہت سی حکومتیں ایسی ہیں جو خبروں میں اس مسئلے کا صرف مختصر ذکر کرتی ہیں اور اس پر کچھ نہیں کرتیں۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے مسلمانوں کی زمینوں کو یہودیوں کو فروخت کرنے میں بعض افراد کی خیانت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو واضح کرنا تمام مسلمانوں کا فرض ہے اور فرمایا: جو کچھ فلسطین میں ہو رہا ہے اس سے بڑھ کر کوئی ظلم نہیں ہے اور کہیں نہیں ہے۔ قتل ہوتا نظر نہیں آتا۔

انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں فلسطینی عوام کے قتل عام کی روک تھام کے لیے روشن خیالی اور سنجیدہ اقدام کو تمام مسلمانوں کا فرض قرار دیا۔
https://taghribnews.com/vdcfm1dvtw6dj1a.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ