تاریخ شائع کریں2024 23 October گھنٹہ 15:13
خبر کا کوڈ : 654989

ایران کے خلاف کسی بھی اقدام کا اسرائيل کو فیصلہ کن اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا

صدر ایران کا کہنا تھا کہ میری حکومت کے آغاز کے پہلے ہی دن صیہونی حکومت نے ہمارے مہمان اسماعیل ہنیہ کو شہید کرکے ہمارے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے۔
ایران کے خلاف کسی بھی اقدام کا اسرائيل کو فیصلہ کن اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا
صدر ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ایتھوپیا کے وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور اہم ترین علاقائی مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے غیر منصفانہ علاقائی اور بین الاقوامی میکینزم کی اصلاح میں برکس کردار پر زور دیا ہے۔

روس میں جاری برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر  وفاقی جمہوری جمہوریہ ایتھوپیا کے وزیر اعظم ابی احمد سے ملاقات کی۔

صدر ایران کا کہنا تھا کہ میری حکومت کے آغاز کے پہلے ہی دن صیہونی حکومت نے ہمارے مہمان اسماعیل ہنیہ کو شہید کرکے ہمارے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے غزہ میں جنگ بندی کی امید پر صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ جرائم کے مقابلے میں تحمل کا مظاہرہ کیا ہے، لیکن غزہ میں صیہونی جرائم نہ رکے اور حتی اس نے لبنان پر جارجیت کا آغاز کردیا جس کے بعد ہم نے جوابی کارروائی کا فیصلہ کیا۔  

 صدر مملکت نے مغربی ممالک کی جانب سے اسرائیل کی بے دریغ حمایت کو اسرائیلی جرائم کے تسلسل کی اہم وجہ قرار دیتے ہوئے خبر دار کیا کہ ایران کے خلاف کسی بھی اقدام کا اسرائيل کو فیصلہ کن اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ "ہم کسی بھی صورت میں خطے میں تنازعات اور کشیدگی کا پھیلاؤ نہیں چاہتے ہیں اور امن و آشتی کی سمت کی جانے والے ہر کوشش کا  خیرمقدم کرتے ہیں۔

صدر ایران نے کہا کہ صیہونی حکومت جنگ کی آگ پورے خطے میں پھیلانے چاہتی ہے لہذا دنیا کے تمام ملکوں بالخصوص مغربی ملکوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسرائیل کو اس اقدام سے باز رکھنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔ 

وفاقی جمہوری جمہوریہ ایتھوپیا کے وزیر اعظم "ابی احمد" نے اس موقع پر کہا کہ ایران ایک جانا پہچانا ملک ہے اور ہمارے ملک کے عوام میں ایران کے بارے میں انتہائي مثبت سوچ پائی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں خطے کی صورتحال کے بارے میں گہری تشویش ہے اور حالات پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ  ایران ایک طاقتور اور خودمختار ملک ہے،  کہا کہ موجودہ عالمی اور علاقائی میکینزم  غیر  منصفانہ ہے اور برکس جیسے ادارے اس نظام کی اصلاح میں اہم اور موثر کردار ادا کرسکتے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcaaynio49nmo1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ