تاریخ شائع کریں2024 25 October گھنٹہ 14:32
خبر کا کوڈ : 655132

جنگ ختم کیے بغیر ایک بھی صیہونی قیدی رہا نہیں کیا جائے گا

المیادین نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اسامہ حمدان نے کہا کہ ثالثوں کی جانب سے مذاکرات کا سلسلہ بحال کیے جانے کی تجویز ہمیں دی جا چکی ہے لیکن انہیں جان لینا چاہئے کہ حماس کے مذاکرات کار تنظیم کے اصولوں کے مطابق عمل کریں گے۔
جنگ ختم کیے بغیر ایک بھی صیہونی قیدی رہا نہیں کیا جائے گا
حماس کے سینیئر رہنما اسامہ حمدان نے زور دیکر کہا ہے کہ جنگ ختم کیے بغیر ایک بھی صیہونی قیدی رہا نہیں کیا جائے گا۔

المیادین نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے اسامہ حمدان نے کہا کہ ثالثوں کی جانب سے مذاکرات کا سلسلہ بحال کیے جانے کی تجویز ہمیں دی جا چکی ہے لیکن انہیں جان لینا چاہئے کہ حماس کے مذاکرات کار تنظیم کے اصولوں کے مطابق عمل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حماس کا وفد تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے قاہرہ گیا لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ہمارے اصولوں اور مطالبات میں فرق آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ بلنکن اور لبنان کے امور میں خصوصی نمائندے ہوکشٹائن کی تجویز میں کوئی فرق نہیں تھا بلکہ دونوں امریکی اور صیہونی مفادات کے مطابق تھے۔

اسامہ حمدان نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ واضح طور پر نسل کشی ہے، حتی اگر اس کا نام جنرلوں کا پلان یا اور کچھ بھی رکھ دیا جائے۔

حماس کے سینیئر رہنما نے کہا کہ غزہ کے شمالی علاقوں میں استقامتی گروہوں کی مزاحمت جاری رہے گی کیونکہ ہم نے شہادت تک فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع کا عہد کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غاصب حکومت اس زعم میں ہے کہ قتل عام کے ذریعے کوئی نتیجہ حاصل کرپائے گی لیکن یہ بس ان کا وہم ہے۔

اسامہ حمدان نے کہا کہ جنگ کا طویل ہونا اور اس کا دائرہ پھیل جانا صیہونی حکومت کے فائدے میں نہیں ہے اور ہم بھی غاصبوں سے پہلے نہیں تھکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ روس، چین اور الجزائر سے بھی غزہ میں جنگ ختم کروانے کی درخواست کی تھی لیکن فلسطینی عوام آج ناقص اور جزوی معاہدے پر راضی نہیں ہیں۔

انہوں نے حماس کے وفد کے دورہ ماسکو کو بھی اسی کوشش کی ایک کڑی قرار دیا۔

اسامہ حمادان نے کہا کہ جنگ ختم ہونے کی صورت میں ہی قیدیوں کا تبادلہ ممکن ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت غزہ اور لبنان مین استقامتی محاذ کے مابین ہماہنگی اپنے عروج پر ہے اور جس طرح غاصبوں کو غزہ میں منہ کی کھانی پڑی اسی طرح انہیں لبنان میں بھی سنگین شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔
https://taghribnews.com/vdcbfsb05rhbs8p.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ