تاریخ شائع کریں2024 3 November گھنٹہ 13:02
خبر کا کوڈ : 656239

نیتن یاہو اپنی جارحیت کو جاری رکھنے کے لیے مذاکرات کو ایک حربے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں

تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رکن " عزت الرشق" نے غزہ کی پٹی میں مجوزہ عارضی جنگ بندی معاہدے کے بارے میں گفتگو کی۔
نیتن یاہو اپنی جارحیت کو جاری رکھنے کے لیے مذاکرات کو ایک حربے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے ایک رکن نے غزہ کی پٹی میں مجوزہ عارضی جنگ بندی معاہدے کو کھلا دھوکہ قرار دیا۔

تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رکن " عزت الرشق" نے غزہ کی پٹی میں مجوزہ عارضی جنگ بندی معاہدے کے بارے میں گفتگو کی۔

انہوں نے کہا: چند روزہ جنگ بندی کی تجاویز دھوکہ دہی کے لیے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ ان میں اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ، انخلاء اور مہاجرین کی واپسی شامل نہیں ہے۔

عزت الرشق نے واضح کیا کہ ہم کسی بھی ایسی تجویز یا خیال کے بارے میں مثبت رویہ رکھتے ہیں جس میں صیہونی جارحیت کا خاتمہ اور غزہ سے قابضین کا انخلاء شامل ہو۔

تحریک حماس کے اس رکن نے مزید کہا کہ نیتن یاہو وقت حاصل کرنے کے لئے تاخیری داو پیچ لڑ رہے ہیں اور اپنی جارحیت کو جاری رکھنے کے لیے مذاکرات کو ایک حربے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

عزت الرشق نے صیہونی حکومت اور امریکہ کے فریب اور شرمناک گٹھ جوڑ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غاصبوں اور امریکی حکومت کے درمیان شراکت داری کا کھیل غزہ کی طرح لبنان میں بھی جاری ہے۔"
https://taghribnews.com/vdcaeinio49nmu1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ