نیتن یاہو اپنی جارحیت کو جاری رکھنے کے لیے مذاکرات کو ایک حربے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رکن " عزت الرشق" نے غزہ کی پٹی میں مجوزہ عارضی جنگ بندی معاہدے کے بارے میں گفتگو کی۔
شیئرینگ :
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے ایک رکن نے غزہ کی پٹی میں مجوزہ عارضی جنگ بندی معاہدے کو کھلا دھوکہ قرار دیا۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رکن " عزت الرشق" نے غزہ کی پٹی میں مجوزہ عارضی جنگ بندی معاہدے کے بارے میں گفتگو کی۔
انہوں نے کہا: چند روزہ جنگ بندی کی تجاویز دھوکہ دہی کے لیے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ ان میں اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ، انخلاء اور مہاجرین کی واپسی شامل نہیں ہے۔
عزت الرشق نے واضح کیا کہ ہم کسی بھی ایسی تجویز یا خیال کے بارے میں مثبت رویہ رکھتے ہیں جس میں صیہونی جارحیت کا خاتمہ اور غزہ سے قابضین کا انخلاء شامل ہو۔
تحریک حماس کے اس رکن نے مزید کہا کہ نیتن یاہو وقت حاصل کرنے کے لئے تاخیری داو پیچ لڑ رہے ہیں اور اپنی جارحیت کو جاری رکھنے کے لیے مذاکرات کو ایک حربے کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
عزت الرشق نے صیہونی حکومت اور امریکہ کے فریب اور شرمناک گٹھ جوڑ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غاصبوں اور امریکی حکومت کے درمیان شراکت داری کا کھیل غزہ کی طرح لبنان میں بھی جاری ہے۔"