صحیح وقت اور حالات کے مطابق ایران، صیہونی حکومت کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ تہران صیہونی حکومت کے برعکس کبھی بھی کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا لیکن اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق اسے اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے.
شیئرینگ :
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج (منگل) اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں اسرائیل کے خلاف مضبوط اور مشترکہ موقف پر تاکید کی۔
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ تہران صیہونی حکومت کے برعکس کبھی بھی کشیدگی میں اضافہ نہیں چاہتا لیکن اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق اسے اپنے دفاع کا مکمل حق حاصل ہے اور صحیح وقت اور حالات کے مطابق ایران، صیہونی حکومت کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ اور لبنان میں صیہونیوں کی وحشیانہ جارحیت اور حملوں میں لاپرواہی مزید نمایاں ہو گئی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے صیہونی جارحیت کے خلاف پاکستانی سیاستدانوں کے موقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم اسرائیلی جارحیت کے خلاف پاکستان کے وزیر اعظم کے واضح موقف کو سراہتے ہیں۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف صیہونی حکومت کے جارحانہ جرم کی مذمت کرتے ہوئے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیل کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف تہران اور اسلام آباد کے مضبوط موقف پر تاکید کی۔
سینیٹر اسحاق ڈار نے غزہ میں اسرائیلی حکومت کے جرائم اور مشرق وسطیٰ پر اس کے تباہ کن نتائج کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک بار پھر اسرائیل کی جارحیت بالخصوص اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف حالیہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ اسرائیل نے اس جارحیت سے بین الاقوامی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کی صریح خلاف ورزی کی ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات بالخصوص علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر تعاون کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے برکس تنظیم میں اسلام آباد کی رکنیت کے لیے تہران کی حمایت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...