صیہونی فضائی دفاع جنوبی لبنان سے مزاحمتی ڈرونز اور میزائلوں سے نمٹنے کے قابل نہیں ہے۔
صیہونی حکومت کا داخلی محاذ اب لبنان کی سرحد پر حزب اللہ فورسز کے حملوں کے نئے اور جدید مراحل کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ اسی وقت، اسرائیلی میڈیا نے اپنے پروگراموں میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ان کا فضائی دفاع جنوبی لبنان سے مزاحمتی ڈرونز اور میزائلوں سے نمٹنے کے قابل نہیں ہے۔"
شیئرینگ :
قابض حکومت کا اندرونی محاذ اب حزب اللہ کی کارروائیوں کے نئے اور جدید ترین مرحلے کی بات کر رہا ہے جس نے مزاحمتی ڈرونز اور میزائلوں سے نمٹنے کے لیے اس حکومت کے فضائی دفاع کی نا اہلی کو واضح طور پر ظاہر کر دیا ہے اور ایک نئی مساوات کھینچ دی ہے۔
صیہونی حکومت کا داخلی محاذ اب لبنان کی سرحد پر حزب اللہ فورسز کے حملوں کے نئے اور جدید مراحل کے بارے میں بات کر رہا ہے۔ اسی وقت، اسرائیلی میڈیا نے اپنے پروگراموں میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ ان کا فضائی دفاع جنوبی لبنان سے مزاحمتی ڈرونز اور میزائلوں سے نمٹنے کے قابل نہیں ہے۔"
العالم کے رپورٹر نے رپورٹ کیا: "گزشتہ روز مزاحمت نے 16 کارروائیاں کیں، جن میں سب سے نمایاں تل نوف کے اسٹریٹیجک ایئربیس پر حملہ تھا اور قابض فوج مزاحمت کے ڈرون اور میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہی۔"
اس رپورٹ کے مطابق، "مزاحمت کی مساوات ایک اعلی درجے پر پہنچ گئی ہے اور تقریبا لبنان پر حملہ آوروں کے حملوں سے ملتی جلتی ہے۔" اس کا اطلاق دیگر مزاحمتی کارروائیوں پر بھی ہوتا ہے - کل اور کل رات - کریات شیمونہ، کرمیل، الکریوت اور بہت سے اسرائیلی فوجی اڈوں اور بیرکوں میں۔"
العالم کے رپورٹر نے اس رپورٹ کے تسلسل میں اشارہ کرتے ہوئے کہا: صیہونی حکومت کے حملوں کے خلاف حزب اللہ کی نئی مساوات مقبوضہ فلسطین کے ساتھ لبنان کی سرحد پر اسرائیلی اجتماعات کا سراغ لگانا اور ان کا پیچھا کرنا اور پھر میزائل حملہ یا پیش قدمی سے حملہ کرنا ہے۔ حزب اللہ کے جوانوں کی طرف سے، تاکہ اس حکومت کے فوجیوں اور افسروں کے ساتھ ساتھ فوجی سازوسامان اور ٹینکوں میں روزانہ ہلاکتیں بڑھیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...