تاریخ شائع کریں2025 5 January گھنٹہ 19:01
خبر کا کوڈ : 663231

ایک پاکیزہ فکر کو گولی سے ختم نہیں کیا جا سکتا

شہید سید حسن نصراللہ کا خون حزب اللہ کو مزید مضبوط کرے گا۔ فتح کا  راستہ صبر اور استقامت ہے
ایک پاکیزہ فکر کو گولی سے ختم نہیں کیا جا سکتا
ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے شہید جنرل قاسم سلیمانی کو مکتبِ مقاومت کے نظریاتی انقلاب کا بانی قرار دیا ہے۔

شہید جنرل قاسم سلیمانی کے یوم شہادت کی یادگاری تقریب وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ سید عباس عراقچی اور پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل علیرضا تنگسیری کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔  

اس تقریب میں وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا کہ جنرل قاسم سلیمانی مکتبِ مقاومت کے نظریاتی انقلاب کے بانی تھے۔

انہوں نے کہا کہ سردار سلیمانی نے اس فکر کو میدان عمل میں مزاحمت کا محور بنایا اور خطے میں ایک ایسا انقلاب پیدا کیا جو ناقابلِ تسخیر ہے کیونکہ یہ محور کسی ایک فرد پر منحصر نہیں کہ ایک کمانڈر اور لیڈر کی شہادت سے ختم ہو جائے۔

وزیر خارجہ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ایک پاکیزہ فکر کو گولی سے ختم نہیں کیا جا سکتا، کہا کہ مزاحمت کے پاس ہتھیار ہوتے ہیں لیکن اس کا اصل ہتھیار شہداء کا خون ہے۔

عباس عراقچی نے مزید کہا کہ دشمن یہ نہ سمجھیں کہ اگر مزاحمتی محور کو کوئی جانی نقصان پہنچا ہے تو یہ ان کی فتح ہے، بلکہ یہ ان کی ناکامی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ حزب اللہ اپنے رہنما سے محروم ہوئی ہو۔ شہید موسوی کی شہادت کے بعد حزب اللہ مزید طاقتور ہو گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ کا خون حزب اللہ کو مزید مضبوط کرے گا۔ فتح کا  راستہ صبر اور استقامت ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ سفارت کاری بھی اس مکتب کا ایک حصہ ہے۔ میدان عمل کے ساتھ ساتھ سفارت کاری بھی ہم آہنگی سے چلتی ہے، میدان اور سفارت کاری ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ 

سید عباس عراقچی نے کہا کہ تیسرا شعبہ میڈیا کا ہے۔ میدان، سفارت کاری اور میڈیا مل کر کامیابی کا باعث بنتے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcaeeni649niu1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ