یمن: غیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کی مداخلت کے بارے میں بڑا انکشاف
مستقبل میں مزید تفصیلات منظر عام پر لائیں گی تاکہ ملک کے عوام کو امریکہ، برطانیہ، صیہونی رجیم اور سعودی عرب کی معاندانہ سرگرمیوں اور ناپاک عزائم سے آگاہ کیا جا سکے
شیئرینگ :
یمن کے سیکورٹی اداروں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ملک کے خلاف بیرونی خفیہ ایجنسیوں کے خطرناک منصوبوں کو ناکام بنانے کا اعلان کیا ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں نے ملک کے اہم اہداف کا ڈیٹا بینک بنانے کے لیے اپنی شیطانی سرگرمیوں کو تیز کرنے کی کوشش کی، اس دوران برطانوی خفیہ ادارے نے سعودی انٹیلی جنس کی مدد سے ایجنٹوں کی بھرتی اور تربیت پر توجہ دی۔"
سیکورٹی اداروں نے انکشاف کیا کہ مذکورہ شیطانی مثلث نے سعودی عرب کے تعاون سے یمنی میزائل اور ڈرون فورسز کے ٹھکانوں، حساس تنصیبات اور اہم شخصیات کی رہائش گاہوں کی نگرانی اور فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کے لئے ایجنٹ بھرتی کئے۔
اس بیان کے مطابق ریاض میں برطانوی اور سعودی افسران کی جانب سے ان عناصر کی بھرتی کے مرحلے میں سخت تکنیکی ٹیسٹ کیے گئے اور پھر انہیں تربیت دی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ برطانوی ایجنسی نے اس مقصد کے لئے سعودی عرب کو اپنی خفیہ سرگرمیوں کا مرکز بنایا۔
یمن کی سیکورٹی انٹیلی جنس نے اعلان کیا کہ وہ مستقبل میں مزید تفصیلات منظر عام پر لائیں گی تاکہ ملک کے عوام کو امریکہ، برطانیہ، صیہونی رجیم اور سعودی عرب کی معاندانہ سرگرمیوں اور ناپاک عزائم سے آگاہ کیا جا سکے۔"