امامت ہمیشہ انسانی معاشرے کی حرکت کا آغاز فراہم کرتی ہے اور اسلامی اور وحیانی نقطہ نظر کو مدنظر رکھتی ہے لہذا اس کا اختتام قربِ الٰہی پر ہونا چاہیے
شیئرینگ :
عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سابق سربراہ آیت اللہ اراکی نے کہا ہے کہ اعتکاف اسلامی معاشرے اور تہذیب کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور یہ معاشرہ اسلامی تہذیب کے قیام کا ذریعہ بنتا ہے۔ ان دونوں کے درمیان ناقابل انقطاع تعلق پایا جاتا ہے۔
قم المقدسہ کیمسجد امام حسن عسکری (ع) میں منعقدہ ساتویں بین الاقوامی اعتکاف فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ اراکی نے کہا کہ اسلامی معاشرے کے لئے، تہذیب اور ثقافت کا ایک نقطہ آغاز اور انجام ہوتا ہے اور اس کی تشکیل امامت اور ولایت کی پیروی کے ذریعہ ہی ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ امامت ہمیشہ انسانی معاشرے کی حرکت کا آغاز فراہم کرتی ہے اور اسلامی اور وحیانی نقطہ نظر کو مدنظر رکھتی ہے لہذا اس کا اختتام قربِ الٰہی پر ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا اسلامی معاشرہ جو اسلامی تہذیب کی وسعت کی جانب بڑھتا ہے امامت اور ولایت کی پیروی پر مبنی ہوتا ہے اور امامت کو اسلامی معاشرے کا مرکز اور بنیاد سمجھا جاتا ہے۔
آیت اللہ اراکی نے کہا کہ امن و اتحاد امامِ عصر (عجل) اور ولایت کی پیروی میں مضمر ہے اور یہی پیروی اسلامی معاشرے اور تہذیبی بنیادی اساس ہے۔
انہوں نے تمام عبادات کا تعلق امامت اور ولایت سے گردانتے ہوئے کہا کہ اگر خدا کے حکم پر عمل امامت کی پیروی کے بغیر ہو تو یقیناً یہ خدا کا حکم نہیں ہو سکتا۔
آیت اللہ اراکی نے مزید کہا کہ اسلامی معاشرے کی بنیاد امامت اور ولایت کی پیروی میں ہے اور اعتکاف اسلامی معاشرے کی تشکیل میں نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔ یہ عمل ایک ایسے معاشرے کے قیام کا ذریعہ بن سکتا ہے جو امن و سکون کا حقیقی مظہر اور دارالاسلام ہو۔