دسمبر 2015 ء میں نائجیریا کی فوج کے حملے کے دوران میرے والدین کو متعدد بار گولیوں کا نشانہ بنایا ۔ میرے والد کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی اور دوسری کو شدید نقصان پہنچا، جس کے باعث ان کی بینائی اتنی کمزور ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ ایک ’انتہائی خطرناک گروہ‘ کراچی میں پکڑا گیا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کو ضمانت پر رہا کیے جانے کا ایک بڑا مسئلہ ہے، ادارے وقت آنے پر اس کا نام سامنے لائیں گے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا: ’ہم پوری قوت سے ان کا دفاع کریں گے۔ ہمارے پاس اب طاقتورفضائیہ ہے۔ ہمارے پاس صلاحیت موجود ہے۔ مسئلہ ہم آہنگی ہے، جسے ہم حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم ایک دفاعی نظام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شہر ہماری ریڈ لائنز ہیں۔‘
ہادی محمدی نے مزید کہا کہ اس بار ایک خاتون نے بتایا کہ اس نے اپنا ووٹ عین اس وقت بیلٹ بکس کے اندر ڈالا جس وقت سپاہ قدس کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کو شہید کیا گیا، اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ایرانی عوام بدستور دشمن کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں۔
19 جون کو قاضی محمد عیسیٰ کی برسی کے موقعے پر ان کے صاحبزادے اور سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صحافی عبدالقیوم صدیقی کے یوٹیوب چینل پر انٹرویو دیا۔
صیہونی دشمن کی جانب ہر ایک منٹ میں 100 تا 200 کلومیٹر رینج کے حامل سینکڑوں میزائل فائر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے درحالیکہ کہ حالیہ معرکے کے اختتام کے قریب، تل ابیب پر مزید 300 میزائلوں کا داغا جانا بھی طے تھا جسے قطر کی جانب سے پیش کئے گئے جنگ بندی منصوبے کے احترام میں موخر کر دیا گیا۔
جارج ڈبلیوبش نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران استقامتی محاذ اور صیہونی حکومت کے درمیان جاری جھڑپوں سے متعلق ایک تجزیئے میں ان تمام واقعات کو ایران کے اثرو نفوذ کا نتیجہ بتایا اور کہا کہ جو کچھ ہورہا ہے اس کا محرک ایران ہے کہ جس نے اسرائیل کو اپنے نشانے پر لے رکھا ہے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی انٹرویو میں صدر پاکستان نے فلسطین کے معاملے پر اسلامی ممالک کے کردار کے حوالے سے کہا کہ ’مسلم امہ میں صلاحیت نہیں ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف کوئی سخت اقدام اٹھا سکے۔ سب کہتے ہیں ایکشن لو یہ کرنا اتنا آسان نہیں۔‘
پاکستان کا ایئر بیس دینے کا کوئی ارادہ نہیں، اس حوالے سے قیاس آرئیاں کی جارہی ہے۔ نئی امریکی انتظامیہ سے بہترتعلقات چاہتے ہیں، امریکا نے افغانستان میں پاکستان کے کردارکوسراہا ہے۔
فارس نیوز کی رپورٹ کے مطابق عراق کے وزیراعظم مصطفی الکاظمی نے واضح طور پر کہا ہے کہ ایرانی حقیقت پسند ہیں اور ان کی ساری توجہ اور کوشش بغداد حکومت کی حمایت پر مرکوز ہے۔
شہید قاسم سلیمانی کی بیٹی زینب سلیمانی نے المیادین ٹی وی چینل کو ديئے گئے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ اگر مذاکرات کے ذریعے ممکن ہوتا تو اب تک فلسطین آزاد ہوچکا ہوتا۔
میجر جنرل سلامی نے کہا کہ عوام کا اسلام میں اہم مقام ہے اور عوام کی بدولت اسلام مضبوط اور مستحکم ہوتا ہے۔ الحمد للہ آج عوام کی استقامت، پائمردی ، صبر، فداکاری اور وفاداری کی بدولت اسلام کو فروغ مل رہا ہے۔
مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا سب پہلا اور اہم مسئلہ ہے۔ مسئلہ فلسطین پر عالمی اداروں کی عدم توجہ کی بنا پر فلسطینی عوام کو شدید مشکلات اور ظلم و ستم کا سامنا ہے ۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ شہید میجر جنرل سلیمانی نے کبھی بھی سفارتکاری سے میدانی طاقت کے فروغ میں استفادہ نہیں کیا اور نہ ہی انھوں نے عوام کی جیب سے کچھ خرچ کیا۔