اردگان نے مزید کہا: روس بھی شمالی شام میں موجود ہے۔ اگر روس اسد کی حمایت نہیں کرتا تو نظام تباہ ہو جائے گا۔ بشارالاسد روس کی حمایت سے اقتدار میں ہیں۔ قدرتی طور پر ایران بھی اسد کی حمایت کرتا ہے۔ ہم ایسی صورت حال کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ خطے میں جلد ہی امن و آشتی نظر آئے گی۔
وہ ایک انقلابی ذہن جو ہر درد من مسلمان اپنے اندار رکھتا ہےاور وہ چاہتا ہے کہ سامراج کا مقابلہ کرنے کہ لئے کوئی نا کوئی راستہ اختیار کرے، ان کی کوشش ایک طرف فلسطینی کے مظلوم مسلمانوں کے لئےدوسری طرف خطوں میں امریکی و سامراج کے لیے روکاٹ بنے والے کے طور پر یاد رکھی جائے
سیاسی مبصر جولیا قاسم کا کہنا ہے کہ شام، عراق اور افغانستان میں داعش کا مشن ریاستوں کو غیر مستحکم کرنا ہے تاکہ خطے میں امریکی فوجی موجودگی کی راہ ہموار کی جا سکے۔
علی باقری کنی نے یہ بات زور دے کر کہی کہ ایٹمی معاہدے کے تحت ہٹائی گئیں وہ تمام پابندیاں جو دوبارہ عائد کی گئیں ہیں اور اسی طرح امریکہ کے زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے تحت ایران کے خلاف عائد کی جانے والی ساری پابندیاں فوری طور پر ہٹائی جائیں۔
مذاکرات کی کامیابی کے لئے تعاون اور عمل کا جذبہ ہونا چاہیے اور ایکدوسرے کو فریب دینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ مغربی ممالک کو اپنی کوتاہیوں پر نظر رکھنی چاہیے۔ پلان بی کو دباؤ کی غرض سے پیش نہیں کرنا چاہیے۔ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روح کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "استکبار نے خطے اور ملک کے اندر انقلاب کے آغاز سے ہی مختلف نسلوں، مذاہب اور فرقوں کے درمیان خلیج پیدا کرنے کے لیے مختلف اشتعال انگیزیاں کی ہیں اور صوبہ کردستان بھی نشانہ بننے والے صوبوں میں سے ایک رہا ہے۔"
ضرورت اس امر کی ہے کہ ان خصوصیات کو عمومی سطح پر پہچانا جائے، کیونکہ – بطور مثال - ہم لاطینیت پرستی کو ایشیا میں نافذ نہیں کر سکتے، یا عربیت پرستی کو جنوبی افریقہ میں۔ مشترکہ اقدار کی ضرورت ہے۔ اسی وقت بہت ساری مشترکہ اقدار پائی جاتی ہیں؛ جنہیں آزاد و خود مختار ممالک اور اس عالمی تحریک کے راہنماؤں نے آشکارا بیان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رپورٹ اس وقت جاری کی جاتی ہے جب کوئی بڑی تبدیلی یا انحراف واقع ہو، اور کسی ملک کی جوہری تکنیکی سرگرمیوں کی اطلاع دینا اور پھیلانا ایک ناقابل یقین عمل ہے جو بڑی افسوس کی بات ہے اور عالمی جوہری ادارہ نے طویل عرصے سے ان اصولوں پر عمل نہیں کیا ہے۔
پاکستان میں فلسطین فاؤنڈیشن کے سکریٹری جنرل نے مہرنیوز سے گفتگو میں کہا کہ امت مسلمہ کو فلسطین کی آزادی جیسے مشترکہ مفادات،قبلہ اول کی آزادی اور فلسطین کی سرزمین میں غاصب صہیونی حکومت کے جرائم کے خلاف اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یمن،شام اور لبنان میں مظلوموں کی مدد کرنا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ طالبان ہماری مدد کرنے والی حکومت اور ان بے گناہ لوگوں کے خلاف تشدد کا استعمال کر سکتے ہیں جنہوں نے امریکیوں کو محفوظ رکھنے میں ہماری مدد کی۔ طالبان کو اہم کام جو انجام دینا تھا وہ امریکی یا اس کی اتحادی افواج کو نشانہ بنانا بند کرنا تھا
انہوں نے کہا کہ 'افغانستان کی ساری آبادی پاکستان کے معاملات سے واقف ہے، پاکستان کی ٹیکنالوجی سے واقف ہے، افغانستان کے مقابلے میں پاکستان میں انفارمیشن سمیت ہر چیز کا بیس بہت بڑا ہے، کنسٹرکشن بیس بھی بہت بڑا ہے اورہمارے لوگ اس میں شامل ہوں گے'۔
نئی حکومت کی پالیسیوں اور اب تک کی کارکردگی کو قابل تعریف بتایا ۔انھوں نے کہا کہ صدر سید ابراہیم رئیسی نے ایٹمی مذاکرات کے تعلق سے معقول اور فعال ڈپلومیسی اختیار کی ہے اور وہ لاحاصل طولانی مذاکرات کے مخالف ہیں۔انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ بھی اس حکمت عملی کو درست سمجھتی ہے اور اس کی حمایت کرتی ہے۔
صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے قومی ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام میں افغانستان کے حالیہ واقعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل اس ملک کےعوام کی منشا کے مطابق اور عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والی حکومت کے قیام میں مضمر ہے۔
ایران میں حکومت کی تبدیلی کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔ ایرج مسجدی نے امید ظاہر کی ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات کا اگلا دور جلد شروع ہوگا۔
صدر الحسینی نے ایران کے خلاف امریکہ اور اسرائیل کے حالیہ الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کو ایران کے خلاف سنگین شکست اٹھانی پڑی ، لیکن امریکہ کی موجودہ حکومت نے گذشتہ 7 مہینوں میں ٹرمپ کی شکست اور ایران کی توانائیوں کی طرف کبھی اشارہ نہیں کیا
دسمبر 2015 ء میں نائجیریا کی فوج کے حملے کے دوران میرے والدین کو متعدد بار گولیوں کا نشانہ بنایا ۔ میرے والد کی ایک آنکھ ضائع ہوگئی اور دوسری کو شدید نقصان پہنچا، جس کے باعث ان کی بینائی اتنی کمزور ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ ایک ’انتہائی خطرناک گروہ‘ کراچی میں پکڑا گیا ہے تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کو ضمانت پر رہا کیے جانے کا ایک بڑا مسئلہ ہے، ادارے وقت آنے پر اس کا نام سامنے لائیں گے‘۔
ان کا مزید کہنا تھا: ’ہم پوری قوت سے ان کا دفاع کریں گے۔ ہمارے پاس اب طاقتورفضائیہ ہے۔ ہمارے پاس صلاحیت موجود ہے۔ مسئلہ ہم آہنگی ہے، جسے ہم حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم ایک دفاعی نظام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ شہر ہماری ریڈ لائنز ہیں۔‘
ہادی محمدی نے مزید کہا کہ اس بار ایک خاتون نے بتایا کہ اس نے اپنا ووٹ عین اس وقت بیلٹ بکس کے اندر ڈالا جس وقت سپاہ قدس کے کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کو شہید کیا گیا، اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں کہ ایرانی عوام بدستور دشمن کے مقابلے میں ڈٹے ہوئے ہیں۔