تقریب نیوز (تنا): رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں فلسطینی حکومت کے ہفتہ وار اجلاس کے بعد میڈیا کے لیے جاری بیان میں عالم اسلام کی توجہ مسجد اقصٰی پر انتہا پسند یہودیوں کے روزمرہ ہونے والے حملوں کی جانب مبذول کرائی گئی۔ بیان میں مسلم امہ پرزور دیا گیا ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ کو یہودیوں کی سازشوں سے بچانے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے۔
فلسطینی حکومت کا کہنا ہے کہ انتہا پسند یہودی اوراسرائیلی حکومت سمیت سب مل کر قبلہ اور مسجد اقصٰی کے حوالے سے ایک من گھڑت تاریخ رقم کررہے ہیں۔ ایسے میں عرب لیگ، اسلامی تعاون تنظیم اور تمام مسلمان حکومتوں کی قبلہ اول کےحوالے سے ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔
بیان میں مصری حکومت سےاپیل کی گئی کہ وہ غزہ کی سرحد سے متصل رفح گذرگاہ کو فوری طورپر کھول دے۔ غزہ حکومت نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور اسرائیل کے درمیان نام نہاد امن مذاکرات کو مسترد کر دیا اور کہا کہ یہ مذاکرات فلسطینی عوام کے ساتھ ایک فراڈ ہیں۔
فلسطینی حکومت نے شام کے مظلوم عوام تمام جمہوری حقوق کی حمایت کی تاہم شام میں بشارالاسد کی حکومت ختم کرنے کے لیے کسی قسم کی غیرملکی کارروائی کو مسترد کر دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت شامی عوام کی حمایت کرتی ہے لیکن کسی غیرملکی طاقت کی جانب سے فوج کشی شام میں افراتفری میں مزید اضافہ کرے گی۔