یہ بس فوجیوں کو ان کے ہیڈکوارٹر سے دیر الزور شہر لے جا رہی تھی جب دیر الزور کے جنوب مشرق میں المیادین کے علاقے میں ایک کھلے صحرائی علاقے میں داعش نے گھات لگا کر حملہ کیا۔
شیئرینگ :
شامی فوج کے جوانوں کو لے جانے والی بس پر داعش کے دہشت گردوں نے کل رات دیر الزور صوبے کے صحراؤں میں حملہ کیا۔
داعش کے دہشت گردوں نے پہلے سے طے شدہ گھات لگا کر اس بس پر بمباری کی، جس میں 20 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوئے ہیں۔
یہ بس فوجیوں کو ان کے ہیڈکوارٹر سے دیر الزور شہر لے جا رہی تھی جب دیر الزور کے جنوب مشرق میں المیادین کے علاقے میں ایک کھلے صحرائی علاقے میں داعش نے گھات لگا کر حملہ کیا۔
واضح رہے کہ امریکی فوجی اور کرد ملیشیا دریائے فرات کے شمالی کنارے پر المیادین کے علاقے سے تھوڑا آگے تعینات ہیں اور المیادین شہر اور دریائے فرات کا جنوبی کنارہ بھی ان کے کنٹرول میں ہے۔
تین روز قبل 17 اگست کو داعش کے دہشت گردوں نے صوبہ رقہ کے مشرق میں "مدن عتیق" کے علاقے میں شامی فوج کے جوانوں کو لے جانے والی بس کو نشانہ بنایا تھا، جس میں 10 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
حالیہ ہفتوں میں میڈیا شام کے مختلف علاقوں میں داعش کے حملوں میں اضافے کی خبریں دے رہا ہے۔ داعش نے 10 اگست کو ایک دہشت گردانہ حملے میں اس ملک کے شمال میں شام کے تیل کے قافلے کو بھی نشانہ بنایا تھا۔
اسپوتنک خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ شامی حکومت سے تعلق رکھنے والا تیل کا ایک قافلہ حمص کی ریفائنری کی طرف بڑھ رہا تھا جس پر داعش کے عناصر نے حملہ کیا اور چار ٹینکروں کو دھماکے سے اڑا دیا۔
اس حملے سے چند روز قبل داعش نے دمشق کے علاقے السیدہ زینب میں دو کارروائیاں کی تھیں جس کے نتیجے میں چھ افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
داعش کے حملوں میں اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب بہت سے مقامی ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے کہ امریکی فوج داعش کے دہشت گردوں کو جیلوں سے فوجی اڈوں میں منتقل کر رہی ہے اور سکیورٹی ذرائع نے بارہا کہا ہے کہ امریکہ داعش کے عناصر کو تربیت اور سازوسامان فراہم کر رہا ہے۔ شام میں دہشت گردوں پر حملہ کرنے کے لیے اور یہ شام میں امریکی فوج کی مسلسل موجودگی کے لیے ضروری بہانہ ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی صوبے خیبر پختونخواہ کے سرحدی علاقے پاراچنار میں دہشت گردوں مسافروں کے قافلے پر حملہ کرکے 42 افراد کو شہید کردیا ...