اسرائیل تہیہ کیے ہوئے ہے کہ غزہ کو دوبارہ آباد ہونے نہیں دے گا
انہوں نے بتایا کہ غزہ میں چونکہ تقریبا تمام ہی اسپتال اسرائیلی بمباری کا نشانہ بن چکے ہیں، اسلیے بچے کچے طبی مراکز پر انتہائی دباو ہے، جس اماراتی اسپتال میں وہ خدمات انجام دینے گئی تھیں وہ محض 42 بستروں پر مشتمل تھا۔
شیئرینگ :
غزہ کا دورہ کرنیوالی پاکستانی امریکن خاتون ڈاکٹر حنا چیمہ نے کہا ہے کہ لگتا ہے اسرائیل چاہتا ہے سب ختم کردے، غزہ دوبارہ آباد نہ ہو، غزہ میں تباہ حال فلسطینی اللہ پر بھروسہ کیے بیٹھے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیل نے غزہ پر بمباری کرکے مزید 60 فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے جبکہ جبالیہ پناہ گزیں کیمپ میں ملبے سے 20 بچوں سمیت 70 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
پاکستانی امریکن خاتون ڈاکٹر حنا چیمہ کا کہنا تھا کہ امریکا سے طبی عملے کے 3 سو سے زائد افراد غزہ جا چکے ہیں، 30 ڈاکٹر ڈیلس سے غزہ گئے جو زیادہ ترپاکستانی امریکن تھے۔
ڈاکٹر حنا چیمہ نے بتایا کہ وہ امریکا سے حال ہی میں غزہ گئی تھیں جہاں انہوں نے اماراتی اسپتال کے زچہ بچہ وارڈ میں خدمات انجام دیں۔
انہوں نے بتایا کہ غزہ میں چونکہ تقریبا تمام ہی اسپتال اسرائیلی بمباری کا نشانہ بن چکے ہیں، اسلیے بچے کچے طبی مراکز پر انتہائی دباو ہے، جس اماراتی اسپتال میں وہ خدمات انجام دینے گئی تھیں وہ محض 42 بستروں پر مشتمل تھا مگر وہاں تین سو سے چار سو مریضوں کو طبی سہولت دی جارہی تھی جبکہ بہت سی حاملہ خواتین ایسی تھیں جنہیں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے واپس بھیجنا پڑتا تھا۔
ڈاکٹرحنا نے بتایا کہ وہ امریکا واپس آکر بھی فلسطینی ڈاکٹروں سے رابطے میں ہیں اور وہاں موجود طبی عملے نے بتایا ہے کہ اسرائیل نےاُس اماراتی اسپتال کا مرکزی دروازہ تباہ کردیا ہے اور جو فلسطینی اماراتی اسپتال آتےہیں انہیں بموں سےنشانہ بنایا جاتا ہے جب کہ بم اور ڈرون حملوں کے خوف سے فلسطینی ڈاکٹر بھی اب اماراتی اسپتال نہیں جا پارہے۔
ڈاکٹر حنا نے کہا کہ جب انہوں نے غزہ میں تباہی دیکھی تو پہلا خیال ذہن میں یہ آیا کہ اس علاقے کی تعمیر نو کیسے ہوگی کیونکہ اسرائیل انفراسٹرکچر کو مکمل طور پر تباہ کرچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہولناک تباہی سے واضح ہوتا ہےکہ اسرائیل تہیہ کیے ہوئے ہے کہ غزہ کو دوبارہ آباد ہونے نہیں دے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اس وقت بے آسرا ہیں اور انہیں ہر چیز میں مدد کی ضرورت ہے، گھربار سے محروم غزہ کے شہری صرف اللہ پر بھروسہ کیے بیٹھے ہیں۔
اس سوال پر کہ اسرائیلی کابینہ غور کررہی ہے کہ اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا کو دہشتگرد قرار دیدیا جائے، ڈاکٹر حنا نے کہا کہ انروا غزہ میں سب سے بڑی امدادی تنظیم ہے اور افسوس کہ امریکا پہلےہی انروا کی فنڈنگ کم کرچکاہے جس سے فلسطینیوں کی دشواریوں میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے انروا کو دہشتگرد قراردیا تو فلسطینیوں کے مسائل کئی گنا بڑھ جائیں گے۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے اعلان کیا ہے کہ شام کے شہر تدمر میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں ...