شہید سید حسن نصراللہ نے دس محرم 2014 کے اپنے خطاب میں ظہور اور اس سے متعلق شخصیات جیسے سفیانی کا خروج اور سید خراسانی کے بارے میں اظہار خیال کیا تھا جس کے نکات مدرجہ ذیل ہیں
شیئرینگ :
شام کے موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے تقریب خبر رساں ایجنسی اپنے قارئین کے لئے سید مقاومت سید حسن نصر اللہ کے ایک خطاب کے اقتباسات پیش کررہی ہے جس میں انہوں نے موجودہ حالات کی بھرپور عکاسی کی تھی۔
شہید سید حسن نصراللہ نے دس محرم 2014 کے اپنے خطاب میں ظہور اور اس سے متعلق شخصیات جیسے سفیانی کا خروج اور سید خراسانی کے بارے میں اظہار خیال کیا تھا جس کے نکات مدرجہ ذیل ہیں۔
1: انقلاب اسلامی ایران کے بعد کچھ افراد نے امام خمینیؒ کو سید خراسانی قرار دیا، جو امام مہدی (عج) کو پرچم سپرد کریں گے۔ لیکن امام خمینیؒ کی وفات کے بعد یہی دعویٰ آیت اللہ منتظری کے حوالے سے کیا گیا، کیونکہ ایران کے مختلف علاقے، بشمول اصفہان اور نجف آباد، خراسان کے دائرے میں شمار کیے جا سکتے ہیں۔ تاہم آیت اللہ منتظری بھی وفات پا گئے۔
2: آج بھی کچھ لوگ اس نظریے کو امام خامنہای (دام ظلہ) سے منسلک کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ میں ذاتی طور پر اس خواہش کا اظہار کرتا ہوں کہ یہ حقیقت ہو، لیکن اس کے لیے کوئی مضبوط دلیل یا شواہد موجود نہیں ہیں۔
3: بعض لوگ کہتے ہیں کہ شام میں جاری جنگ سفیانی کے خلاف ہے۔ لیکن میرا یہ ماننا ہے کہ یہ جنگ فقیہی، شرعی اور حقیقت پسندانہ بنیادوں پر جاری ہے اور اسے اضافی دعووں یا توہمات سے جوڑنے کی ضرورت نہیں ہے۔
4: جن لوگوں نے ماضی میں مختلف شخصیات کو سفیانی یا سید خراسانی قرار دیا، ان کے دعوے وقت گزرنے کے ساتھ غلط ثابت ہوئے۔ مسلمانوں کو چاہئیے کہ عقل، منطق، قرآن اور سنت کی روشنی میں معاملات کو دیکھیں اور ظن و گمان یا بے بنیاد قیاسات سے دور رہیں۔
5: ہمارے پاس قرآن، سنت اور عقل و منطق کی بنیاد پر اپنی شرعی ذمہ داریوں کو سمجھنے کے لیے کافی مواد موجود ہے، اور ہمیں قیاس آرائیوں اور توہمات کی ضرورت نہیں ہے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...