امام جمعہ اشنویہ نے کہا: زیادہ تر علم جو شیعہ اور سنی تک پہنچا ہے وہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کے خاندان سے آیا ہے۔ انہوں نے ہمیشہ امت اسلامیہ کے اتحاد اور ہم آہنگی کی سفارش کی ہے۔
کرمانشاہ اسمبلی کے رکن نے کہا: عالم اسلام میں عظیم اتحاد پیدا کرنے کے لیے عمائدین اور علمائے کرام کا زیادہ سنجیدہ ہونا ضروری ہے اور بصیرت اور روشن خیالی کے ساتھ دشمنوں کی تفرقہ انگیز سازشوں کو کامیاب نہ ہونے دیں۔
اسلامی مذاہب میں ان کے مقدس مقامات میں داخل ہونے اور ان کی توہین کرنے کی کوئی اخلاقی اور مذہبی اجازت نہیں ہے۔ کیونکہ منطق اور سماجی تعلقات کے لحاظ سے یہ فعل قابل مذمت ہے۔
اہل علم اور علمائ کرام کو ہوشیار رہنا چاہیے کہ ایسے ماحول میں اختلافی موضوعات کو نہ اٹھائیں جو تنازعات کا باعث بنیں اور مناسب جگہوں جیسے کانفرنسوں اور ملاقاتوں میں بحث کے لیے بیٹھیں۔
امام جمعہ تربت جام نے کہا: عالم اسلام کے مسائل کا حل مسلمانوں کا اتحاد ہے اور امریکہ اور صیہونیت نے انسانیت کے معاشرے کے لیے فتنہ و بربادی کے سوا کچھ حاصل نہیں کیا۔
اب ہم ایک ایسے موڑ پر ہیں جہاں امریکی فریق خیر سگالی کی بات کر رہا ہے اور یہ کہ ان کے پاس کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے ضروری ارادہ ہے، لیکن ہمارے لیے یہ ضروری ہے کہ اس خیر سگالی عملی طور پر کیا جائے۔
ارنا کے مطابق سیاسی امور کے ماہر عبد الشکور سالنگی نے منگل کے روز صدا افغان نیوز ایجنسی (آوا) کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امریکہ کی دشمنی کی موجودگی خطے کے ممالک کے لیے حساس ہے اور اس لیے ہمیشہ دباؤ رہتا ہے۔
مباہلہ آیہ تطہیر کی طرح اہل بیت ﴿ع﴾ کے مقام اور حقانیت کو متعارف کرواتا ہے لہذا انسانیت کو چاہئے کہ اس خاندان کے دسترخوان پر اکھٹی ہو اور ان سے دوری بشریت کو مصائب و مشکلات سے دوچار کر دے گا۔
انہوں نے مزید کہا: "یقینا ایسا لگتا ہے کہ یورپی ٹرائیکا، امریکہ کے ساتھ مل کر، اپنی غلطیوں اور خلاف ورزیوں کا ازالہ کرنے کے بجائے، ویانا مذاکرات اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بحالی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ "
پارلیمنٹ میں خمینی شہر کے نمائندے نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ ہمیں امام کے مکتب میں تحریف کی اجازت نہیں دینی چاہیے، کہا: "بدقسمتی سے امام خمینی کا طریقہ کار اور سادگی اور جمہوریت کے بارے میں پیشہ کچھ حکام میں بدل گیا ہے اور انہوں نے اپنے لیے پرتعیش زندگی کا انتخاب کیا ہے۔"
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی ایرانی جوہری مسئلے پر بہت زیادہ جھوٹ بول رہے ہیں، لیکن امریکی اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر وہ جوہری معاہدے پر واپس جانا چاہتے ہیں تو انہیں کیا کرنا چاہیے۔
ایران اور پاکستان کے درمیان قریبی عوام سے عوام کے رابطے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے لازوال رشتے کی ضمانت دیتے ہیں جسے بیرونی دباؤ کے باوجود فروغ دینا چاہیے۔
آپ کی والدہ مکرمہ جناب عبدالحسین آل یاسین کی دختر گرامی اور آیت اللہ محمد رضا آل یاسین کی بہن ہیں۔ اور آپ کے والد گرامی سید حیدر صدر ہیں خود مجتہدین عراق میں سے ہیں ۔ آپ کے دادا بھی مجتہد زمان تھے۔ اور آپ کے دونوں بھائی باقر الصدر اور اسماعیل صدر بھی مشہور مجتہدین میں سے ہیں۔
سعود مخالف شیعہ عالمِ دین حجۃ الاسلام سید زکی الساده نے کہا کہ آل سعود کے خونی جرائم، عرب رجعتی رہنماؤں کے بیت المقدس پر قابض غاصب صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے منصوبے کا تسلسل اور تکمیل ہے۔
فارس کے رپورٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے شام کے تجزیہ کار اور حکمت عملی نے عرب ممالک کے ساتھ شام کے تعلقات، اس کے علاقائی تعلقات اور بالخصوص دمشق ابوظہبی تعلقات کے مستقبل کا تجزیہ پیش کیا۔
ایران اور پاکستان کے تعلقات پاکستان کی آزادی کی طویل عمر کے حامل ہیں اور اپنی مجموعی مثبت حیثیت کے باوجود یہ ہمیشہ اتار چڑھاؤ کے ساتھ جڑے رہے ہیں اور ان کے درمیان دوری اور قربتیں اکثر علاقائی اور بین الاقوامی حالات کا باعث رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ہفتوں میں ہمیں مختلف چینلز سے پیغامات موصول ہوئے ہیں کہ امریکی حکام اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران عالم اسلام سمیت پوری دنیا میں آزادی و خودمختاری کا نمونہ ہے جبکہ انقلاب سے پہلے امریکہ ایران کو کنٹرول کرتا تھا۔ حزب اللہ کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس وقت خطے کی بڑی طاقت ہے جسے نہ تو نظر انداز کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی اس سے لڑا جا سکتا ہے۔