جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے غزہ پر جاری جنگ کے حوالے سے کہا کہ میں داد دیتا ہوں کہ جنوبی افریقہ فلسطینوں کےلیے عالمی عدالت میں چلا گیا، آج اسرائیل کو قبول کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق یمنی فوجی ترجمان میجر جنرل یحیی سریع نے کہا ہے کہ یمنی فوج نے بحیرہ احمر میں ایک برطانوی کشتی پر حملہ کیا ہے جبکہ صعدہ میں جدید امریکی ڈرون ایم کیو 9 کو میزائل سے ہدف بناکر تباہ کردیا ہے۔
وینزویلا کے صدر نے کہا: 21 ویں صدی ہماری صدی ہے اور کوئي بھی ہم سے ہماری آزادی، خودمختاری، پر امن زندگی اور دین و ثقافت و روحانیت سے تعلق کا حق چھین نہيں سکتا۔
صدر ایران نے اس بات کا خاص طور پر ذکر کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اسلامی ملکوں، پڑوسیوں اور مشترکہ موقف رکھنے والے ملکوں کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور پاکستان کے ساتھ تعلقات ان تمام پہلوؤں سے اہم ہیں۔
صیہونی حکومت کی وزارت خزانہ کے ایک سینیئر عہدیدار نے کان ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے، کہا ہے کہ جنگ جاری رہنے کی صورت میں ٹیکس بڑھانے کے علاوہ اور کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
دوسری جانب اے ایف پی نے بھی عراقی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ بغداد میں ایک فوجی مرکز کے اندر دھماکے کی وجہ سے کم از کم ایک شہید اور کئی زخمی ہوگئے ہیں۔
الجزیرہ نیوز چینل کے مطابق مغربی غزہ کے علاقے الشاطی میں صہیونی حملے میں حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے 3 بیٹے حازم، امیر اور محمد ہنیہ اور 3 پوتے شہید ہو گئے۔
حزب الله کے سربراہ نے کہا کہ اس حوالے سے ایران کا موقف شروع دن سے ہی روشن رہا ہے اور وہ ہمیشہ شہداء کے خون کے ساتھ وفادار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین، لبنان اور پورے خطے میں قابض رژیم کے خلاف لڑنے والوں کے لیے ایران اپنے مقام و مرتبے میں ہمیشہ حقیقی اور مرکزی اتھارٹی ہے۔
ملاقات میں وزیراعظم میاں شہباز شریف نے فلسطین کی آزادی کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، معاون خصوصی طارق فاطمی اور سیکرٹری خارجہ بھی موجود تھے۔
امریکہ، انگلستان اور صیہونی حکومت نے بارہا اسلامی جمہوریہ ایران کو اسرائیل کا اصل دشمن قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ موجودہ جنگ جو اسرائیل کے بگڑتے ہوئے حالات کی نشاندہی کرتی ہے، وہ ایرانی انتظامیہ اور ایرانی اتحادیوں کی طرف سے چلائی جا رہی ہے۔
جنرل محمد رضا زاہدی نومبر 1959 میں اصفہان میں پیدا ہوئے۔ 1979 میں سپاہ پاسداران انقلاب میں شامل ہوئے اور آٹھ سالہ جنگ کے دوران سپاہ پاسداران کی طرف سے کئی محاذوں پر لشکر کی قیادت کی۔
اسلام خلیلوف حملے سے پہلے تقریباً ایک سال تک جائے وقوعہ پر کام کرتے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ انہیں اور دیگر عملے کو تربیت دی گئی تھی کہ ہنگامی حالات میں کیسے کام کیا جائے، جس کی وجہ سے وہ انخلاء کی ہدایت کر سکے۔
روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ یہ پتا لگانا ابھی باقی ہے کہ حملے کا حکم کس نے دیا تاہم یہ بات واضح ہے کہ اس قتل عام میں یوکرین کا کردار ہے۔ مسلمان انتہاپسندوں نے اس نظریے کے تحت یہ حملہ کیا جس کے زیر اثر مسلم دنیا نے صدیوں تک جنگیں لڑیں۔