انہوں نے مزید کہا: موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہماری نگاہ بھی ثقافتی ہونی چاہیے۔ قرآن اور روایات کی روشنی میں دشمن کو کبھی بھی کمزور نہیں سمجھنا چاہیے۔
علامہ ابطحی کے وفد نے ان کی کتابیں اور ان کے ادارے کی اشاعتوں کو آیت اللہ العظمی شیخ بشیر نجفی کی خدمت میں پیش کیا۔ ان اشاعتوں کو علمی و فکری خدمات کی بہترین عکاسی قرار دیتے ہوئے اس مرجع تقلید نے قوم کی تعمیر میں علم اور ثقافت کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور وفد کی خدمات کو سراہا۔
فلسطین نیٹ ورک نے اسرائیلی میڈیا کے حوالے سے مزید کہا: مقبوضہ فلسطین کے جنوب میں اشدود کے قریب ایک گلی میں ایک فلسطینی نوجوان کی فائرنگ کے نتیجے میں دو اسرائیلی پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔
لبنان کی حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے آج اپنے خطاب میں کہا: اسرائیل ایک غاصب حکومت ہے اور وہ پورے عرب اور اسلامی خطے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیل کا فضائی نظام ناقابل تسخیر نہیں ہے اور بہت سے ڈرون اس کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے قابل ہیں۔
شہید حسن نصراللہ کے معاون شیخ نعیم قاسم اپنے خطاب میں لبنان کے اندرونی حالات، حزب اللہ کی ساختار اور صہیونی حکومت کے جاری جنگ کے حوالے سے گفتگو کریں گے۔
غزہ اور لبنان پر صہیونی جارحیت کے خلاف دنیا کے مختلف ممالک میں مظاہرے جاری ہیں۔ مشرقی ایشیا سے لے کر جنوبی امریکہ تک صہیونی حکومت کے خلاف مظاہروں میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔
شہید سید حسن نصراللہ کے اس قول کی ایموجی کہ "لبنان پر زمینی حملے کی صورت میں صیہونی حکومت کے فوجی عمودی شکل میں آئيں گے اور لیٹے ہوئے جائيں گے" سوشل میڈيا پر ٹرینڈنگ میں ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے نائب صدر کے بین الاقوامی اور علاقائی امور کے معاون علی نجفی خوشرودی نے کہا کہ ایرانی نائب صدر محمد عارف وزیر اعظم پاکستان کی دعوت پر منگل کے روز اسلام آباد جائیں گے، جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے 23ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے: صیہونی حکومت نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 4 حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں 62 افراد شہید اور 220 زخمی ہوئے ہیں۔
صہیونی حکومت کے میڈیا اور عہدیداروں نے "گولانی" بریگیڈ اڈے پر حزب اللہ ڈرون حملے کو مشکل اور تکلیف دہ قرار دیا ہے اور اس حکومت کے قائدین کو متنبہ کیا ہے کہ حزب اللہ تل ابیب کو ایک تکلیف دہ جنگ کی طرف لے جاسکتا ہے۔
المیادین کے ذرائع نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ ان حملوں میں لاذقیہ کے نواحی علاقے "کبانی" کی پہاڑیوں میں دہشت گرد گروہ "حزب اسلامی ترکستانی" کے مقام کو نشانہ بنایا گیا۔
اس اخبار نے لکھا کہ فی الحال اسرائیل (حکومت) کے پاس لبنان، غزہ، شام، عراق، ایران اور یمن سے اسرائیل (مقبوضہ علاقوں) پر فائر کیے جانے والے ڈرونز کے خلاف کوئی خاص دفاعی نظام نہیں ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ آئی اے ای اے کو سیاسی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے اور جب تک ایجنسی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہے تہران ...