اس رپورٹ کے مطابق لبنان کی حزب اللہ نے آج (پیر) کو ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کے عوام اور فلسطینی مزاحمت کی حمایت کے لیے مقامی وقت کے مطابق صبح 8:12 بجے صیہونی حکومت کے "معیان باروخ" کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا۔
امریکہ برتر بحری طاقت ہونے اور سمندری راستوں پر مکمل کنٹرول کا حامل ہونے کے دعویدار ہونے کے ناطے یمن میں اسلامی مزاحمت کی جانب سے اسرائیل اور اس کے اتحادیوں کے بحری جہازوں پر حملے روکنے میں ناکام رہا ہے۔
رہبر معظم انقلاب آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صوبہ کھگیلویہ و بویراحمد کی شہداء کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کے دوران کہا کہ جوانوں کی جانثاری اور فداکاری قوم کی ترقی کے لئے عظیم سرمایہ ہے۔
اسرائیلی حکومت کی فوج حماس کی سرنگوں کے بارے میں کچھ نہیں جانتی اور اس حکومت کی داخلی سلامتی کی تنظیم ، شاباک نے ان سے درخواست کی ہے کہ وہ غزہ پٹی کی کی سرنگوں کا نقشتہ تیار کریں۔
شام کی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز اس ملک پر صیہونی حکومت کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس حکومت کے جرائم خطے کو خطرناک کھائی میں لے جائیں گے۔
فلسطینی مزاحمتی گروہوں نے کہا کہ الکرامہ کراسنگ کی بہادرانہ کارروائی نے صہیونی دشمن اور اس کے حامیوں کی سکیورٹی، انٹیلی جنس اور فوجی ناکامی کو واضح کر دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے پیر کی صبح ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا: صیہونی حکومت کے خلاف اردنی شہری کی شہادت پسندانہ کارروائی کے بارے میں واضح رہے کہ یہ حکومت خطے میں کینسر کا ٹیومر اور ایک مکمل شر ہے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر برائے خوراک مائیکل فخری نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت نہ صرف یہ کہ غزہ میں انسان دوستانہ امداد نہیں پہنچنے دے رہی ہے بلکہ وہاں کی زمین اورخوراک کے منابع کو بھی نابود کررہی ہے۔
روزنامہ گارڈین نے ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ بی بی سی ٹی وی چینل نے صیہونی حکومت کے طرفداروں کے ردعمل کے خوف سے، غزہ میں انسانی بحران کے بارے میں ایک اشتہارنشر کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق شام کی نیوز ایجنسی نے تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ شام پر غاصب صیہونی حکومت کے گزشتہ رات کے فضائی حملے میں شہید ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 14 اور زخمیوں کی تعداد 43 ہوگئی ہے۔
"سما" خبر رساں ایجنسی کا حوالہ دیتے ہوئے، یورپی-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ان میں سے 15 اسکول غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع تھے، جن میں 217 فلسطینی شہری شہید اور سینکڑوں زخمی ہوئے۔
فلسطینی ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اردن اور مقبوضہ فلسطین کے درمیان الکرامہ بارڈر کراسنگ پر فائرنگ کی کارروائی ہوئی جس میں 3 صہیونی مارے گئے اور فائزنگ کرنے والے کو اسرائیلی فوجیوں نے گولی مار کر شہید کردیا۔
اسرائیلی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کے اندر فضائی اور زمینی حملوں کے باوجود جن میں ہزاروں شہری مارے گئے ہیں، وہ "حماس کو تباہ کرنے" کا اپنا مقصد حاصل نہیں کر سکے ہیں۔
میقاتی نے کہا کہ لبنان کے خلاف یہ نئی جارحیت صیہونی دشمن کی طرف سے کوئی انوکھی بات نہیں ہے، یہ وہی حکومت ہے کہ جس کے مسلسل جرائم کا ہم لبنان کے مختلف علاقوں اور مقبوضہ فلسطین میں مشاہدہ کرتے رہتے ہيں۔
تقریب خبر رسان ایجنسی کے مطابق صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے سنیچر کو مسلح افواج کی پریڈ سے خطاب میں کہا کہ ہفتہ دفاع مقدس ان گمنام شہیدوں کی جاں فشانیوں کی یاد دلاتا ...