فلسطینی ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اردن اور مقبوضہ فلسطین کے درمیان الکرامہ بارڈر کراسنگ پر فائرنگ کی کارروائی ہوئی جس میں 3 صہیونی مارے گئے اور فائزنگ کرنے والے کو اسرائیلی فوجیوں نے گولی مار کر شہید کردیا۔
اسرائیلی حکام نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ کے اندر فضائی اور زمینی حملوں کے باوجود جن میں ہزاروں شہری مارے گئے ہیں، وہ "حماس کو تباہ کرنے" کا اپنا مقصد حاصل نہیں کر سکے ہیں۔
میقاتی نے کہا کہ لبنان کے خلاف یہ نئی جارحیت صیہونی دشمن کی طرف سے کوئی انوکھی بات نہیں ہے، یہ وہی حکومت ہے کہ جس کے مسلسل جرائم کا ہم لبنان کے مختلف علاقوں اور مقبوضہ فلسطین میں مشاہدہ کرتے رہتے ہيں۔
عبرانی ریڈیو نے نامعلوم اسرائیلی اور امریکی حکام کے حوالے سے بتایا کہ واشنگٹن ایک نئی تجویز کا مسودہ تیار کر رہا ہے جو وہ تل ابیب اور ثالثوں کے سامنے پیش کرے گا، حالانکہ یہ پر امید نہیں ہے کہ مستقبل میں ہونے والی بات چیت میں کوئی معاہدہ طے پا جائے گا۔
"بنیامین نیتن یاہو" نے ایک مقامی اجلاس میں اعلان کیا کہ قابض حکومت مزاحمت کے محور میں گھری ہوئی ہے اور کہا: "ہم ایک نظریے میں گھرے ہوئے ہیں جس کا مرکز ایران ہے۔ "
مولانا فضل الرحمان نے زور دیا کہ فلسطین، شام اور عراق سے لے کر لیبیا اور افغانستان تک کی خطے کی اقوام کا خون امریکہ کے ہاتھوں سے ٹپک رہا ہے، اس لیے یہ ملک انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی پاسداری پر بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
جیسا کہ کئی بار زور دیا گيا ہے اسلامی جمہوریہ ایران، جنگ کی مخالفت کرتے ہوئے، روس اور یوکرین کے درمیان اختلافات کو حل کرنے کے لیے سیاسی راہ حل اور مذاکرات کی حمایت کرتا رہا ہے۔
غزہ کے خلاف جنگ کے آغاز کے بعد سے مزاحمت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کی حمایت میں تل ابیب میں سب سے بڑا مظاہرہ جاری ہے اور اس میں 750,000 سے زائد افراد شریک ہیں۔
لبنان کی حزب اللہ نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کے عوام کی حمایت اور فلسطینی مزاحمت کی حمایت کے لیے آج صبح 8 بجکر 15 منٹ پر صہیونی اڈے «حدب یارون» پر حملہ کیا گیا۔
ہفتہ کے روز ما خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے ڈپٹی سکریٹری جنرل "محمد الہندی" نے اعلان کیا: نیتن یاہو نے سب سے پہلے اقوام متحدہ میں اسلامی جہاد تحریک کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک نمائندہ بھیجا۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت صحت نے آج ہفتے کے روز اپنے تازہ ترین اعدادوشمار میں اعلان کیا ہے: صیہونی حکومت نے گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 4 قتل عام کیے جس کے نتیجے میں 61 افراد شہید ہوئے۔
اس رپورٹ کے اجراء کے بعد اقوام متحدہ کے تین عہدیداروں نے نیویارک میں صحافیوں کے ساتھ ایک ویڈیو کال میں 2024 میں خوراک کے بحران پر اقوام متحدہ کی نیم سالانہ رپورٹ کو اس سال اگست کے آخر تک اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان کیا۔
اس مضمون کے تسلسل میں کہا گیا ہے: امریکہ، دنیا کی سپر پاور ہونے کے ناطے، یمنیوں کے ایک ایسے گروہ کے ساتھ ایک نامعلوم نتیجہ کے ساتھ دستبرداری کی جنگ میں مصروف ہو گیا ہے جو ڈیٹرنس نہیں جانتے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے کئی امریکی اور عراقی حکام کے حوالے سے جمعے کے آخر میں اطلاع دی کہ اس منصوبے پر "عام طور پر اتفاق کیا گیا تھا" لیکن بغداد اور واشنگٹن میں اس کے لیے حتمی منظوری درکار تھی۔
ں ان تمام زحمت کرنے والے افراد اور آستان قدس رضوی کے خادمین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ان دنوں میں اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لا کر زائرین امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی بہترین میزبانی کی۔
صدر پزشکیان کے ساتھ ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ صیہونی حکومت نے بحیرہ احمر اور بحیرہ روم میں ہمارے 14 بحری جہازوں کو نشانہ بنایا۔ ہم نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ان کے 12 جہازوں کو بھی نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا: حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت کے ذریعہ عربوں اور دنیا میں کئی غیر انسانی اور غلط رسم و رواج کا خاتمہ ہوا، جیسے جنگ و خونریزی، لوٹ مار اور لڑکیوں کو زندہ درگور کرنا وغیرہ۔ اسی لیے رسول خدا کو دنیا میں وحدت اور اتحاد کا پیامبر کہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں ایران، انقلاب اسلامی اور نظامِ جمہوریہ اسلامی کی ترقی کے لئے کوشش کرنی چاہئے تاکہ ہمارا ملک ایک نمونہ بن سکے، ہمیں مستقبل کے لئے امید کے ساتھ، اور دستیاب وسائل کا استعمال کرتے ہوئے چیلنجوں سے نکلنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
سید عبدالملک الحوثی نے یمن میں 21 ستمبر کے انقلاب کی سالگرہ اور الاقصی طوفان آپریشن سے متعلق کے بارے میں کہا کہ یمن کے انقلاب سے سب سے زیادہ نقصان امریکہ کو ہوا ...