خرمشہر کو آزاد کرانے کا عظیم الشان کام ایک شاندار اور بے مثال کام اور ایک معجزہ تھا
ایرانی سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسٹریٹجک کارروائی کے قانون نے ملک کو ایٹمی مسئلے میں گم ہونے سے بچایا، اس قانون نے واضح طور پر بیان کیا کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے، ہم آج بھی دنیا میں اس کے آثار دیکھ رہے ہیں۔
شیئرینگ :
قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایرانی گیارہویں پارلیمنٹ میں بعض قوانین کی منظوری کو اسٹریٹجک قوانین اور قابل تعریف قرار دیتے ہوئے فرمایا ہے کہ اسٹریٹجک کارروائی کے قانون نے ملک کو ایٹمی مسئلے میں گم ہونے سے بچایا۔
ان خیالات کا اظہار حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کے روز ایرانی پارلیمنٹ کے اراکین کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران کیا۔
ایرانی سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسٹریٹجک کارروائی کے قانون نے ملک کو ایٹمی مسئلے میں گم ہونے سے بچایا، اس قانون نے واضح طور پر بیان کیا کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے، ہم آج بھی دنیا میں اس کے آثار دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے فرمایا کہ خرمشہر کو آزاد کرانے کا عظیم الشان کام ایک شاندار اور بے مثال کام اور ایک معجزہ تھا۔
قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ میرا یقین ہے کہ یہ کونسل ایک انقلابی کونسل ہے۔
رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ خرمشہر کی آزادی کے بعد کچھ شخصیات اور ثالث آئے اور جناب سکوٹورل جو افریقہ کی ایک اہم شخصیت تھے، نے مجھے بتایا کہ خرمشہر کی آزادی کی وجہ سے تمہاری آج کی صورتحال کل سے مختلف ہے۔
قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ خرمشہر کی فتح کی عظمت توجہ مبذول کراتی ہے اور بیت المقدس آپریشن، جس کی وجہ سے خرمشہر کو آزاد کرایا گیا، اسی شہر کی آزادی سے زیادہ اہمیت کا حامل ہے۔
رہبر معظم حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ میری رائے میں، یہ آپریشن، وہ قربانیاں، اقدامات اور جنگی منصوبوں کا ملٹری یونیورسٹیوں میں مطالعہ کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی عوام کو جو تحفظ حاصل ہے اور ووٹ ڈالنے کی آزادی ان کی شہادتوں اور قربانیوں کا ثمر ہے۔
تفصیلات کے مطابق، یہ اجلاس 1980 میں ایرانی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کے آغاز کی سالگرہ کے موقع پر ہو رہا ہے۔