محاصرے کے دوران جب سب فرار ہو رہے تھے، حاج قاسم نے ان قائدین اور سنیوں سے ملاقات کی جو اختلاف میں تھے اور انہیں متحد کیا۔ جب انہوں نے یہ ہمت دیکھی تو مزید مضبوط ہو گئے اور ہمارے فوجی ساز و سامان سے داعش پر حملہ کیا اور ساتھ ہی داعش کا زوال کلیدی حیثیت اختیار کر گیا۔
علماء کو اس سلسلے میں ہوشیار رہنا چاہئے، جو مقدسات کی توہین کرتے ہیں وہ قرآن کی توہین بھی کرتے ہیں کیون کہ قرآن نے نے مشرکوں کے بتوں کی توہین کو حرام قرار دیا کیونکہ یہ باہمی توہین کا باعث بنتا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حمید شهریاری سیکرٹری جنرل مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی نے اسلامی جمہوریہ ایران کراچی کے خانه فرهنگ میں کانفرنس اسلام فوبیا سے مقابلہ کے لئے عالم اسلام کا اتحاد میں شرکت کی۔
صدر رئیسی نے کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کا مکتب درحقیقت حضرت امام خمینی (رہ) اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے مکتب کے سلسلے کی اہم کڑی ہے لہذا اس مکتب کو قتل اور دہشت گردی کے ذریعہ خراب نہیں کیا جاسکتا۔
پاکستان میں دیگر مذاہب کے مقدسات کی توہین کرنے والے کچھ انتہا پسند مولویوں پر تنقید کرتے ہوئے،کہا: "جہالت اور دنیا پرستی مختلف مذاہب کے درمیان توہین اور تکفیری کارروائیوں کا باعث بنتی ہے، کیونکہ مسلمانوں کو دہشت زدہ کرنا اور ان سے اخراج کرنا کوئی اسلامی فعل نہیں ہے۔"
کورونا وائرس کی وجہ سے مجالس عزا میں عوام کو دعوت نہیں دی گئی۔ مجلس عزا سے ایک خطیب اور ایک مداح خطاب کریں گے اور مجالس عزا کا پروگرام ٹی وی چينل سے براہ راست نشر کیا جائےگا۔
آج ہم صیہونیت مخالف مضبوط محاذ میں اسلامی مذاہب کے درمیان اتحاد و یکجہتی کے منصوبے کی عظیم کامیابی دیکھ رہے ہیں جہاں شیعہ اور سنی نے ناجائز صیہونی حکومت کی شیطانی حرکتوں اور منصوبوں کو روکا ہے۔ "
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کو قومی اور بین الاسلامی حادثہ قراردیتے ہوئے فرمایا: ایرانی اور عراقی عوام کی طرف سے شہداء کی تشییع جنازہ میں وسیع پیمانے پر شرکت اس بات کا مظہر ہے کہ عوام شہداء کی خدمات کے قدرداں ہیں۔
مجمع جهانی تقریب مذاهب کے سکریٹری جنرل برائے اسلامی مذاہب کی تال میل نے اختلافات کو کم کرنے اور اتحاد کو فروغ دینے میں علمی مجالس کے موثر کردار پر زور دیا۔
حجۃ الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری، سیکرٹری جنرل مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی اور ان کے ہمراہ وفد نے مزار اقبال لاہوری اور شاہی مسجد لاہور کا دورہ کیا۔
ڈاکٹر شہریاری نے اشارہ کیا: ایک قوم کا مطلب یہ ہے کہ دنیا بھر کے تمام مسلمان ایک چھتری کے نیچے ہوں جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حمایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حمایت کی دو خصوصیات ہیں، ایک محاذ آرائی دشمن کے ساتھ اور دوسرا ایک دوسرے کے ساتھ دوستی اور مہربانی ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر حامد شہریاری، سیکرٹری جنرل مجمع تقریب مذاهب اسلامی اور ان کے ہمراہ وفد پاکستان کے دورے کے پانچویں روز جمعرات کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور پہنچے۔
جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی کوریج کرنے میں زیادہ تر عالمی میڈیا کا مشترک نکتہ یہ تھا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ علی خامنہ ای کے بعد ایران کی دوسری طاقتور ترین شخصیت کے قتل نے خطے اور دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔
نورالحق قادری نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی عوام اور حکومت، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلم اقوام کی حمایت بشمول کشمیری عوام کے ارمانوں کے دفاع پر شکر گزار ہیں اور ہم اس حمایت کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔
اس دورے کے مقصد کی وضاحت کرتے ہوئے مجمع جهانی تقریب مذاهب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے کہا: ایرانی وفد اسلامی یکجہتی کونسل کی دعوت پر پاکستان آیا ہے تاکہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو فروغ دینے کے لیے تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
ہمیں کوئٹہ اور ایران کے درمیان شاہراہ کو توسیع دینا ہوگی، ریلوے سسٹم کو بہتر بنانا ہوگا کیونکہ یہ کام دو ممالک کو نزدیک لانے کے لئے نہایت ضروری ہے۔ دونوں ممالک کے حکام کو چاہئیے کہ اس موصلاتی نظام کو بہتر بنائیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان قربتیں بڑھیں اور دشمن کو اسکے اہداف ھاصل کرنے کا موقع نہ ملے۔
ڈاکٹر شہریاری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ علمائے کرام کا فرض ہے کہ وہ اختلاف کو روکنے کے لیے اختلاف پیدا کرنے والوں کو آگاہ کریں: پاکستان کا یہ اتحاد سپریم لیڈر اور علامہ اقبال لاہوری کی کوششوں کا نتیجہ ہے جو پاکستان کو متحد کرنے والے تھے۔ .
آیت اللہ خامنہ ای ایک عقلمند اور انتہائی دانشمند رہنما ہیں، اس لیے مجھے امید ہے کہ تہران کے اپنے اگلے دورے پر ان سے دوبارہ ملاقات اور بات چیت کروں گا۔انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ہمیشہ اچھے تعلقات رہے ہیں اور ہم نے صدر رئیسی کے ساتھ دوبار ٹیلی فونگ رابطے کے دوران کئی نئے منصوبوں پر اتفاق کیا۔
ڈاکٹر حمید شهریاری نے معمولی تنازعات کو عقلی طریقہ سے حل کرنے کو مفید قرار دیا اور کہا کہ قتل کا حکم ادیانِ الٰہی کے اصولوں کے خلاف ہے اور تصادم اور تکفیر سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ یہ عقلی اصولوں سے باہر ہے۔
قرآن کریم میں نبی خدا حضرت عیسی (ع) کو روح اللہ کے نام سے پکارا گیا ہے اور آپ حضرت مریم (س) کے فرزند ہیں۔ حضرت عیسی (ع) نے یہودیوں کی آسمانی کتاب تورات میں بشارت دی کہ میرے بعد ایک ایسی ہستی آئیں گے جن کا نام احمد (ص) ہوگا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...