حقیقت میں غاصب صیہونی حکومت غزہ میں چند سو حماس اور جہاد اسلامی کے نوجوانوں کے سامنے شکست خوردہ ہوچکی ہے۔ غزہ میں ایک سو اسی دن سے جاری جنگ میں اسرائیل کی ناجائز حکومت کو ایک بھی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔
غذائی اور دواؤں کی امداد کی ترسیل کو روک کر یہ رجیم غزه کے باقی بچ جانیوالے رہائشیوں کے اجتماعی، بتدریج اور دردناک قتل کے درپے ہے اور اس رجیم کے عہدیداروں نے اعلان کیا ہے کہ وه فلسطینی عوام کو نیست و نابود کرنے کے درپے ہیں۔
گذشتہ دس مہینے، یعنی رجب طیب اردگان کی تیسری مدت صدارت میں ڈالر کی قیمت 20 لیرہ سے 32 لیرہ تک جا پہنچی ہے جس کے نتیجے میں کروڑوں شہری افراط زر اور غربت کا شکار ہو گئے ہیں۔
وٹسن کے مطابق، بین الاقوامی انسانی قانون کی صریحاً اسرائیلی خلاف ورزیاں اس طرح کی ہیں: اسرائیل پر شہریوں کو نشانہ بنانے، اندھا دھند بمباری اور غیر متناسب حملوں کا الزام لگایا گیا ہے۔
بنیادی طور پر یوم القدس عالمی برادری کے ضمیر کو جگانے اور اس سب سے اہم مسئلہ کی جانب متوجہ کرنے نیز مظلوم فلسطینیوں کو ان کا حق دلوانے کی جدوجہد کا ہی حصہ ہے، مگر اس بار کا یوم القدس روایتی یوم القدس نہیں ہے، اس بار کا یوم القدس معمولی یوم القدس نہیں ہے۔
غزہ میں تشدد کی موجودہ لہر نے خطے میں ہندوستان کے اقتصادی مفادات کو خطرہ سے دوچار کر دیا ہے۔ حالیہ برسوں میں صیہونی حکومت ہندوستان کے لیے ایک اہم فوجی شراکت دار بن چکی ہے۔
فتاح، ایران کے میزائل پروگرام کے تحت تیار شدہ جدید ترین میزائل ہے جس کی رفتار میں مزید تیزی آ رہی ہے۔ یہ ایسا میزائل ہے جس کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کا دعوی ہے کہ اس کی رفتار، آواز کی رفتار سے 15 گنا زیادہ ہے۔
تاہم سچ یہ ہے کہ نیتن یاہو کی مقبولیت اندرون اور بیرون ملک گر رہی ہے۔ اس کی ایک علامت یہ ہے کہ واشنگٹن اور اوٹاوا اس کی بجائے جنگی کابینہ کے رکن اور نیتن یاہو کے حریف بینی گینٹز سے بات چیت کر رہے ہیں۔
جنوبی افریقہ نے عالمی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت پر غزہ میں نسل کشی کا الزام لگایا اور اس حکومت اور اس کے حامیوں کو درحقیقت ایک صدمے اور حیران کن قانونی حملے کا سامنا کرنا پڑا۔
7 اکتوبر سے اب تک غزہ کی پٹی پر وحشیانہ اسرائیلی جارحیت میں کم از کم 14 ہزار فلسطینی بچے شہید ہوچکے ہیں۔ ویسے بھی غزہ میں بچوں کی بڑی آبادی ہے۔ ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل جان بوجھ کر بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔
یہ لقب بھی مولائے کائنات علیہ السلام کا معروف لقب ہے اور اس کا مطلب : اللہ کا ہاتھ ہوتا ہے ، لیکن اللہ تعالی چونکہ جسم و جسمانیت سے منزہ ہے ، اس لئے اللہ تعالی کے ہاتھ سے مراد ھمارے جیسے ہاتھ نہیں ہیں بلکہ اس کے ہاتھ سے مراد اس کی حول و قدرت ہے۔
اسلامی منابع کی رو سے، شب قدر خدا کی خاص رحمت کے نزول، گناہوں کی مغفرت، شیطان کو زنجیروں میں جکڑنے اور مؤمنین کیلئے بہشت کے دروازوں کو کھولنے کی رات ہے۔
افغان طالبان میں چونکہ پختون یعنی پشتو بولنے والوں کی اکثریت ہیں، لہذا اقتدار میں آتے ہی ان کی طرف سے فارسی زبان اقوام، ان کی ثقافت، ان کی زبان، ان کے مذہبی عقائد پر پابندی لگا دی گئی۔
اس سلسلے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ غزہ کے عوام کے قتل عام اور اس خطے میں اہل غزہ کی نسل کشی نے ہر باضمیر انسان کو متاثر کیا ہے۔
اگر اسرائیل اس قرارداد پر عملدرآمد نہیں کرتا اور جارحیت جاری رکھتا ہے تو اقوام متحدہ اس کے خلاف بین الاقوامی اور اقتصادی پابندیاں عائد کر سکتی ہے۔ مزید برآں، اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کے چارٹر سے روگردانی کے جرم میں عدالتی کاروائی بھی ہو سکتی ہے۔
جرمن کونسل آف فارن ریلیشنز، روس کے "سامراجی عزائم” کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، ایک رپورٹ کے ساتھ سامنے آئی جس میں کہا گیا ہے کہ کریملن کو "اپنی مسلح افواج کی تشکیل نو کے لیے چھ سے دس سال تک کا عرصہ درکار ہو سکتا ہے۔”
7 اکتوبر کے حملوں کے بعد اگرچہ اسرائیل کو موقع مل گیا کہ وہ غزہ کی آبادی کا قتل عام کرکے اپنے نسل کشی کے مقصد کو پورا کرے لیکن مغربی ممالک کی آبادی کی سوچ میں تبدیلی دیکھی گئی۔ مغربی ممالک میں بڑی تعداد میں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے اور پُرعزم انداز میں احتجاج کیا۔
اب اس اقدام میں اسرائیل فلسطینی سرزمین کے ایک اور حصے پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ 2023ء سے، "بنیامین نیتن یاہو" کی کابینہ میں انتہائی دائیں بازو کے عناصر نے سنجیدگی اور کھلے عام مغربی کنارے کے الحاق کی پالیسی کو اسرائیل کے ایجنڈے پر رکھا ہوا ہے۔
قرارداد کا متن و منظوری کا پس منظر، منظوری کا واحد سبب یونائٹڈ اسٹیٹس آف امریکا کی رائے شماری میں حصہ لینے سے گریز، چونکہ اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کائونسل میں 10 تو غیر مستقل اراکین ہیں، جو ایک مخصوص مدت کے بعد بدلتے رہتے ہیں