الجزیرہ نیٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی عوامی فضا قابض فوج کی جانب سے جنگ سے متعلق حساس معلومات کے افشاء میں ملوث وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے معاون سمیت اہلکاروں کی گرفتاری پر شدید تنازعہ دیکھ رہی ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ گذشتہ مہینے میں غزہ کی طرح غرب اردن میں بھی غاصب صہیونی فوج کے خلاف فلسطینی مقاومت کے حملوں میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے صیہونی حکومت کے حالیہ شر میں شہید ہونے والے ایئر ڈیفنس فورس کے شہداء کے اہل خانہ سے ملاقات میں فرمایا کہ تمام شہداء ایک مراعات یافتہ مقام پر ہیں اور خدا کی طرف سے ان پر ناز ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے لبنانی ذرائع کے حوالے سے کہا ہے کہ مقاومتی تنظیم حزب اللہ نے مقبوضہ فلسطین میں صہیونیوں کے نام ایک اور دھمکی آمیز پیغام جاری کیا ہے۔
13 آبان یوم اللہ کے موقع پر ملک بھر کے اسکولوں کے طلباء و طالبات سڑکوں اور شاہراہوں پر نکل کر امریکہ اور اس کے استکباری ساتھیوں کے خلاف نعرے بازی کررہے ہیں۔
صوبہ فارس کی عدلیہ کے سربراہ نے اتوار کو صحافیوں کو بتایا کہ گرفتار ہونے والے گیارہ افراد پر شیراز کی انقلابی عدالت میں مقدمہ چلانے کا چالان صادر کردیا گیا ہے۔
جنرل حسین سلامی نے آج اتوار، 3 نومبر کو تہران میں امریکا کے سابق جاسوسی اڈے کے سامنے طلبا کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ ہم امریکا کو 1949 اور 1953 کی فوجی بغاوتوں سے پہچانتے ہیں جو ایران میں اس کے فوجی، سیاسی اور اقتصادی تسلط پر منتج ہوئی اور یہ تسلط اسلامی انقلاب سے پہلے تک جاری رہا۔
تقریب خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے رکن " عزت الرشق" نے غزہ کی پٹی میں مجوزہ عارضی جنگ بندی معاہدے کے بارے میں گفتگو کی۔
غزہ کی ثابت قدم فلسطینی قوم اور مزاحمت کی حمایت اور لبنان کے عوام کے دفاع میں مجاہدین نے مارون الراس، بریوحای، المالکیہ اور صفد کے شمال میں صہیونی فوج کے مراکز کو بھاری میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ مذکورہ علاقہ ایک اور مغربی کنارہ بن جائے گا جو سکیورٹی کے لحاظ سے صیہونی حکومت کے کنٹرول میں ہو گا۔ البتہ اس منصوبے کے خلاف نہ صرف حزب اللہ بلکہ پورا لبنان کھڑا ہے۔ یہ منصوبہ حزب اللہ کی مزاحمت کی بدولت ناکام ہو گیا جس نے دشمن کو حیران کر دیا ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حماس کے ایک سینئر رکن نے الجزیرہ کو بتایا کہ تحریک کو مصر اور قطر کی جانب سے کئی روزہ جنگ بندی، انسانی امداد میں اضافے اور قیدیوں کے جزوی تبادلے کی تجاویز موصول ہوئی ہیں۔
بریگیڈیئر جنرل نائینی نے کہا کہ "اسرائیل" نے اپنے حساب کتاب میں غلطی کی ہے اور وہ تصور کرتا ہے کہ ہم ایران کے خلاف اس کی حالیہ جارحیت کا جواب نہیں دیں گے۔
تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سینئر رکن واضح کیا کہ ہمارے سامنے جو بھی منصوبہ پیش کیا جائے گا اگر اس میں قوم کے چار مطالبات شامل ہوں گے تو ہم بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اس پر عمل کریں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ آئی اے ای اے کو سیاسی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے اور جب تک ایجنسی اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں پر عمل پیرا ہے تہران ...