اسپوتنک نیوز ایجنسی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں البکری نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کو نذر آتش کرنا اس کے اردگرد ہونے والی جنگ کا آغاز تھا جو نہ صرف جاری و ساری ہے بلکہ ان دنوں اس کی آگ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
اسلامی جہاد تحریک نے اس بات پر تاکید کی ہے کہ فلسطین کے بے گناہ عوام کے خلاف غاصبانہ جرائم کا تسلسل اور مقدس مقامات کی بے حرمتی دشمن کے لیے ایک غیر متوقع جگہ سے آگ اور جہنم لوٹے گی۔
اندازوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ مرکزی تل ابیب کے مظاہرے میں تقریباً 150,000 افراد نے شرکت کی۔ مقبوضہ بیت المقدس میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے گھر کے سامنے بھی مظاہرے کیے گئے۔ مظاہرین نے نیتن یاہو کے گھر کی طرف جانے والی سڑک کو بند کر دیا۔
تقریب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوج نے نابلس، رام اللہ اور جنین شہروں پر حملہ کیا اور ان جارحیت کے بعد فلسطینی ان کا مقابلہ کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اور فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
خلیج فارس تعاون کونسل کے وزرائے خارجہ نے اتوار کی شب ایک بیان جاری کیا جس میں مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر صیہونیوں کے حملے کو روکنے کے لیے عالمی برادری کی مداخلت کا مطالبہ کیا گیا۔
حماس کے ترجمان عبداللطیف قانوع نے اپنی پریس کانفرنس میں اعلان کیا: "ہم صیہونی حکومت کو مسجد الاقصی پر حملہ کرنے کے منصوبے کو آباد کاروں کے فلیگ مارچ یا ان کے پے درپے حملوں کی اجازت نہیں دیں گے۔"
عبرانی ذرائع ابلاغ میں پرچم ریلی کے موقع پر تل ابیب میں مشکوک کار بم دھماکہ اور مقبوضہ بیت المقدس میں کشیدگی میں اضافے کی خبریں زیرگردش ہیں۔
تل ابیب کے مرکزی علاقے میں ایک کار بم دھماکے میں تباہ ہوگئی ہے۔ صہیونی فوج کے ریڈیو کے مطابق کار میں بم نصب تھا جو پھٹنے کی وجہ سے دھماکہ ہوا۔ ابھی تک مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ دراین اثناء پرچم ریلی ...
فلسطینی مزاحمت کے مشترکہ بیان میں اس بات پر زور دیا کہ یہ ایوان قدس بٹالینز کے ساتھ مل کر جنگ کو اعلیٰ صلاحیتوں کے ساتھ منظم کرنے اور صہیونی دشمن کے منصوبے کو ناکام بنانے میں کامیاب ہے۔
مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہر صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں کی آماجگاہ بن گئے ہیں اور مظاہرین ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
جنین میں قابض فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی شہادت کے بعد مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی غاصب حکومت کے فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپیں کل رات سے صبح تک جاری رہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "آفتوں کے باوجود، ہم کبھی نہیں ٹوٹیں گے اور نہ ہی پیچھے ہٹیں گے، اور ہمارے پرچم بلند رہیں گے، اور ہمارے ہتھیار خدا کی مدد سے فلسطینی عوام اور اپنے مقدس مقاصد کے لیے لڑنے اور دفاع کے لیے تیار رہیں گے۔"
"یوسف یحییٰ محیسن" مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں الرام بستی میں اسرائیلی فوجیوں کی براہ راست گولی لگنے سے زخمی ہوئے اور کچھ دیر قبل فلسطینی وزارت صحت نے ان کی شہادت کی خبر سنائی۔
جمعرات کی شام جنین کے جنوب مغرب میں ایک گاؤں پر صیہونی حکومت کے حملے اور دیہاتیوں اور ان کے گھروں پر آنسو گیس کے گولے داغنے کے دوران ان میں سے بعض کا دم گھٹ گیا۔
بعض مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض فورسز نے زبدہ گاؤں اور "محمد راغب عمارنه " نامی رہائشی کے گھر اور دکان پر چھاپہ مارا اور گاؤں کو فوجی چوکی میں تبدیل کر دیا اور اس کی کیمرے کی ...