تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ سیستان و بلوچستان کے شہر تفتان میں سیکورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے دہشت گرد حملوں میں ملوث شرپسندوں میں سے ایک کو گرفتار کرلیا ہے۔
اس اداریہ میں کہا گیا ہے: برطانیہ اور دیگر متکبر مغربی ممالک بھی اسرائیل کے ایران کے خلاف جارحیت کے جرم میں پوری طرح شریک ہیں جنہوں نے امریکہ کے ساتھ اتحاد کرتے ہوئے اسرائیل کی جارحیت کی حمایت کی۔
ایک فلسطینی جنگجو نے رائٹرز کو بتایا کہ "ہم اپنے اہداف کا انتخاب کرتے ہیں اور ہم زمین پر ٹینکوں سے نہیں لڑتے، لیکن ہم اس طریقے سے لڑتے ہیں کہ ہم طویل عرصے تک برقرار رہ سکیں"۔
فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں کے بیان میں کہا گیا ہے: گلیلوت میں شہادتوں کی کارروائی صیہونی حکومت کی ٹوٹی ہوئی اور کمزور سیکورٹی اور فوجی تنظیم کے لیے ایک دھچکا ہے۔
الجزیرہ چینل نے صیہونی حکومت کے خبر رساں ذرائع کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ اس کارروائی کے بعد مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع صہیونی بستی "حزمہ" کے قریب دو صیہونی زخمی ہو گئے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کے مطابق، المیادین نیٹ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے، صہیونی فوج کے ریزرو جنرل "یسرائیل ضیف" نے اتوار کو کہا کہ اس جنگ سے اسرائیلی حکومت کو کچھ حاصل نہیں ہوگا، بلکہ یہ جنگ صہیونیوں کے لیے عبرت کا باعث ہوگی۔
(صیہونیوں کے) اس غیرقانونی اقدام کے جواب میں ایران کے فضائی دفاعی سسٹموں نے پوری آمادگی کا مظاہرہ کیا، مارے جانے والے مزائیلوں کی بڑی تعداد کو تباہ اور دشمن جنگی طیاروں کو فضائی حدود مین داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
رہبر حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ صیہونی حکومت کو ایرانی قوم کی طاقت، ارادے اور عزم کو کیسے سمجھانا ہے، اس بات کا تعین اعلی حکام کریں گے اور جو اس قوم اور ملک کے لیے بہتر ہے وہ کرنا چاہیے۔
صیہونی پولیس نے بھی اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس آپریشن کے آپریٹر کو اس حکومت کے فوجیوں نے گولی مار کر ہلاک کردیا ہے۔ اس کا نام "رامی ناطور" ہے اور وہ مقبوضہ علاقوں کے اندر واقع علاقے قلانسوا سے تعلق رکھنے والا فلسطینی شہری ہے۔
ایران کے سپوتوں نے وطن کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، میں ملک کے بہادر سپاہیوں، فراجا کے سر بہ کفن جوانوں، شہداء کے خاندان اور بہادر عوام کو تعزیت پیش کرتا ہوں۔
جنوبی افریقہ کی وزارت خارجہ کی نیوز سائٹ نے غزہ میں صیہونی حکومت کی نسل کشی اور لبنان پر بمباری کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ تل ابیب کے اقدامات سے مشرق وسطیٰ میں سنگین انسانی بحران نے جنم لیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے آج صبح بروز اتوار 27 اکتوبر کو ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا کہ کل (ہفتہ) سے اب تک، ہمیں بے شمار ممالک سے پیغامات موصول ہو رہے ہیں جو صیہونی جارحیت کی مذمت کر رہے ہیں۔
تقریب خبررساں ایجنسی کے رپورٹر کے مطابق، عارف علوی نے X سوشل نیٹ ورک پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر ایک پیغام میں لکھا کہ ایران کے خلاف اسرائیلی حکومت کی حالیہ جارحیت بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
الاقصی نیٹ ورک کے مطابق، صیہونی جنگی طیاروں نے آج صبح شمالی غزہ پٹی میں بیت لاھیا نامی قصبے میں ایک رہائشی مکان پر بمباری کی جو متعدد بے گھر خاندانوں کی رہائش گاہ ہے۔
کل رات صہیونی حکومت نے ایران کے مختلف مقامات پر ہوائی حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم ایرانی فضائی دفاعی نظام کی بروقت کاروائی اور بھرپور دفاع کی وجہ سے حملے کامیاب نہ ہوسکے۔
تقریب خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی نیوز چینل العربیہ ہمیشہ کی طرح اس بار بھی اسرائیل نوازی میں صحافتی ضباطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بد دیانتی کا مرتکب ہوا ہے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کی ترجمان نے چند منٹ پہلے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کی خود مختاری اور ارضی سالمیت کے خلاف اسرائیلی فوجی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...