تھوڑے عرصے بعد روسی فوجی دستے نائیجر میں داخل ہوئے اور انہوں نے اس ملک کی افواج کی تربیت کا کام سنبھال لیا۔ یہ ایسے عالم میں ہے کہ چاڈ نے حال ہی میں ایسےافریقی ممالک کے گروپ میں شمولیت اختیار کی ہے، جو اس ملک سے امریکی فوجیوں کا انخلا چاہتے ہیں۔
رفح شمال سے خان یونس، جنوب سے مصر، مغرب سے بحیرہ روم تک اور مشرق سے گرین لائن کے نام سے جانے والے علاقے کی طرف جاتا ہے، جو کہ 1967 کے فلسطینی علاقوں کے درمیان سرحد ہے۔
”سرایا الاشتر“ مزاحمتی گروپ کیا ہے اور اسے کب تشکیل دیا گیا؟ اس گروہ کا قیام 2011ء میں بحرین میں ہونے والے عوامی احتجاج کو دبانے کے بعد 2012ء میں عمل میں لایا گیا تھا۔ یہ گروہ بحرین میں آل خلیفہ حکومت کا مقابلہ کرنے کے لیے سیاسی اور مسلح کاررواٸیاں کرتا ہے۔
امریکی کانگریس کے ان 40 ارکان نے، جن میں ایوان نمائندگان کی سابق اسپیکر نینسی پیلوسی بھی شامل ہیں، بائیڈن سے ایک خط میں صیہونی حکومت کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے اور اس حکومت کے لیے واشنگٹن کی امداد کو مشروط کرنے کا مطالبہ کیا۔
آخرکار امام جعفر صادق علیہ السلام کی جانب سے 34 سال تک دینی تعلیمات اور دین کی حقیقت کو بیان کرنے اور ان کی تشریح کرنے کی مسلسل کوششوں کے بعد، جو اس دوران بہت سے انحرافات کا شکار ہو چکا تھا، دین دوبارہ زندہ ہو گیا اور اسلام کے درست عقائد واضح ہو گئے۔
صہیونی فوجی افسران کی جانب سے استعفوں کے سلسلے میں تازہ ترین خبر کے مطابق اشباح بریگیڈ کے سربراہ نے اچانک اپنا استعفی پیش کردیا ہے۔ یہ بریگیڈ اس وقت غزہ میں مصروف ہے۔ سربراہ کا استعفی اس کی کارکردگی پر برا اثر چھوڑے گا۔
صہیونی دشمن غزہ کی پٹی میں اکیلے کھل کھیلنا چاہتا تھا، لیکن مزاحمت کاروں کے مختلف محاذوں کے درمیان باہمی تال میل سے لبنان کی مزاحمت اس مدبھڑ کا جزو لاینفک بن چکی ہے۔
لیکن میڈیا نے اطلاع دی کہ جارجیا کی ریاستی پولیس نے ان طلباء پر اسٹن گنز سے تشدد کیا اور جارجیا کے اٹلانٹا میں ایموری یونیورسٹی کے کیمپس میں مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔
حقیقت ہے کہ جناب ڈاکٹر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان نے عوام کے دلوں میں جوش و جذبہ موجزن کر دیا ہے۔ اس کے نتائج ان شاء اللہ بہت جلد عملی پیشرفت اختیار کریں گے۔
ایران کے اعلیٰ فوجی کمانڈروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے اسرائیل پر حملے کو "محدود" رکھا اور ان کا ہدف "اسرائیلی آبادی اور اقتصادی مراکز" نہیں بلکہ فوجی اڈے تھے۔
دوسری طرف فلسطینی مجاہدین کے پاس نہ ٹینک ہیں، نہ ایئر ڈیفنس سسٹم ہے اور نہ ہی جدید جنگی طیارے ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے تاریخی کامیابی حاصل کر کے دنیا والوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔
دنیا کی شیطانی طاقتیں، بالخصوص امریکہ، "خوف اور عزم" کے نظریہ کے ساتھ حکومتوں اور قوموں پر حکومت کرتا ہے۔ یہاں تک کہ اس نے اپنے اتحادیوں کو بھی اس نظریئے سے جکڑ رکھا ہے۔
اب کولمبیا یونیورسٹی اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کے اجتماع کی جگہ بن چکی ہے۔ اسرائیلیوں نے اپنے ساتھ ناانصافی کا جو ڈھونگ رچایا تھا، آج وہ ان کے لئے عذاب بنتا نظر آرہا ہے۔
نوجوانوں کی مختلف سرگرمیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب امریکہ میں طلباء اور عام طور پر نوجوان اسرائیلی حکومت کے لیے اپنے ملک کی ہمہ جہت حمایت کے خلاف بڑھ چڑھ کر احتجاج کر رہے ہیں.
لبنان کے حوالے سے امریکی ویب سائٹ "پروویڈنس" نے حال ہی میں لکھا ہے کہ واشنگٹن کو اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے کہ لبنان کے خلاف اس کی پالیسی بری طرح ناکام رہی ہے۔
اب ذرا اس منظر کو دیکھیں، نیویارک میں امریکی صدر الیکشن کمپین کے لیے پیسہ اکٹھا کرنے جمع ہوئے ہیں۔ اس کی اطلاع امن پسند جنگ مخالف امریکی عوام کو ہو جاتی ہے۔ ادھر نیویارک میں فنڈ ریزنگ کمپین شروع ہوتی ہے اور بات کروڑوں ڈالر سے اربوں ڈالر تک پہنچ جاتی ہے۔
اردن حکومت اتنے وسیع پیمانے پر اردنی عوام کی جانب سے اسرائیل مخالف احتجاجی مظاہروں پر راضی نہیں ہے۔ فلسطین کے حق میں دارالحکومت امان میں منعقد ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں اب تک ہزاروں مظاہرین اردن کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہو چکے ہیں۔
کچھ اسلامی ممالک ایسے بھی ہیں جن کے غاصب صیہونی رژیم سے سفارتی تعلقات ہیں اور انہوں نے غزہ میں مظلوم فلسطینیوں کی حمایت کیلئے حتی اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ بھی نہیں کیا۔
ایران نے کروز میزائل، شاہد ڈرون طیارے اور عماد بیلسٹک میزائل استعمال کئے جس میں نواطیم کے ہوائی اڈے کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا گیا اس کے علاوہ مقبوضہ گولان میں ایک فوجی تنصیب کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے آج پیر 13 مئ 2024 کو تہران کے مصلائے امام خمینی پہنچ کر کتابوں کی پینتیسویں بین الاقوامی نمائش کا معائنہ ...